Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

9 مئی واقعات: خدیجہ شاہ سمیت دیگر ملزمان کی رہائی کیلئے دائر درخواستیں خارج

مقدمہ درج ہوچکا، لہٰذا خواتین کی حراست کو غیر قانونی قرار نہیں دیا جاسکتا، عدالت
اپ ڈیٹ 12 جولائ 2023 05:24pm
خدیجہ شاہ۔ فوٹو — اسکرین گریب/ فائل
خدیجہ شاہ۔ فوٹو — اسکرین گریب/ فائل

لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ کی بیٹی خدیجہ شاہ سمیت دیگر ملزمان کی 9 مئی کے واقعات میں رہائی کے لیے دائر درخواستیں خارج کردیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس امجد رفیق پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے درخواستیں خارج کیں۔

خدیجہ شاہ اور ہما سعید سمیت 4 افراد کی حراست کو چیلنج کیا گیا تھا۔

عدالت نے قرار دیا کہ اس مرحلے پر حراست کو غیر قانونی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ 9 مئی کے بد قسمت واقعات نے ہجوم کی عدم برداشت اور خطرناک جنونی کیفیت کو ظاہر کیا، ان واقعات نے سول عدالتی نظام کو بھی چیلنج کیا۔

فیصلے میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ اس واقعے سے پہلے عوام نے جناح ہاؤس میں ایسی توڑ پھوڑ نہیں دیکھی تھی۔ لوگوں کا غصہ تھا لیکن جو اس دن ہوا وہ ناقابل وضاحت تھا۔

دو رکنی بینچ نے قرار دیا کہ ریاست نے اپنے آپ کو بچانا تھا، الحمدللہ سب اہنی جگہ پر ہے، پولیس نے اسی تناظر میں فوری مقدمہ درج کیا اور تفتیش شروع کر دی، جو بھی ملوث پایا گیا اس کی قانون کے مطابق شناخت کی گئی۔

دو رکنی بینچ نے ریمارکس دیے کہ بلاشبہ ملزموں کے قانونی حقوق ہیں، جن کا عدالتیں تحفظ کرتی ہیں، درخواست گزاروں کے لیے اس وقت بہترین حکمت عملی معمول کے طریقے سے قانون کے طریقہ کار پر چلنے کی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے بینچ نے قرار دیا کہ تمام پروسیجر کو بائی پاس کرنے سے درخواست گزاروں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ 9 مئی واقعات پر خدیجہ شاہ، ہما سعید، رضوان ضیا اور زبیر ملک نے خواتین کی حراست غیر قانونی قرار دینے کے لئے عدالت میں درخواستیں دائر کی تھیں۔

Lahore High Court

khadija shah