فوٹوگرافی مقابلے کے ججوں نے کیمرے سے بنی تصویر کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا کارنامہ قرار دیدیا
سوزی ڈوگرٹی نے جب آئی فون سے اپنے بیٹے کی تصویر لی تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئیں کہ بھلا فون سے بھی اتنی اچھی تصویر لی جاسکتی ہے۔
اس تصویر میں ان کے بیٹے نے فیشن برانڈ ”گوچی“ کی ایک نمائش میں چند پتلوں کے ساتھ پوز دیا تھا۔
سوزی کو تصویر اتنی پسند آئی کہ انہوں نے اس کا پرنٹ نکالا اور اس کی ایک کاپی فوٹو گرافی مقابلے میں حصہ لینے کیلئے بھیج دی۔
جہاں چار ججز نے تصویر پر غور کیا اور انہیں یہ پسند بھی آگئی۔ لیکن انہوں نے اسے رد کر دیا، کیونکہ انہیں شک تھا کہ یہ مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی تھی۔
سوزی نے کہا کہ کیا وہ تصویر ریجیکٹ کئے جانے پر پریشان ہونے کے بجائے خوش ہوگئی تھی، اور ان کے 18 سالہ بیٹے کیسپر کو بھی یہ کافی مزاحیہ لگا۔
دراصل، دونوں ماں بیٹا سڈنی کے پاور ہاؤس میوزیم میں لگژری فیشن ہاؤس کی جانب سے اشتہاری مہم میں استعمال ہونے والے پروپس اور سیٹس کی نمائش کے لیے گئے تھے۔
سوزی بتاتی ہیں کہ ’اس (کیسپر) نے ایک کارڈیگن پہنا ہوا تھا جو (ماحول سے) مماثل تھا، اس لیے اس نے ایک خوشگوار تصویر کے لیے پوز کیا۔‘
مقابلے کے ایک جج نے بتایا کہ ’جب یہ تصویر سامنے آئی، تو ہم سب نے اسے پسند کیا، پھر میں نے کہا، ’یہ تھوڑا سا AI-ish لگتا ہے‘، پھر ہم سب نے اس کے بارے میں بات کرنا شروع کی، ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے تھے کہ یہ اصل ہے یا نہیں، لیکن شک کی بنیاد پر ہم نے اسے آگے جانے نہیں دیا۔
Comments are closed on this story.