سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر وصول، آئی ایم ایف کا بورڈ آج بیٹھے گا، وزیراعظم کی دعا کیلئے اپیل
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ رونے دھونے سے کام نہیں چلے گا، ہمیں ماضی میں جھانکنے کے بجائے سبق حاصل کرنا ہوگا، سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے، سعودیہ نے پاکستان کے خزانے میں 2 ارب ڈالرز جمع کرائے، کل آئی ایم ایف کا بورڈ بیٹھے گا، دعا کیجئے کہ کل معاہدہ ہوجائے۔
بااختیار خواتین پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ خواتین ملک میں اہم عہدوں پر خدمات انجام دے رہی ہیں، ہماری آبادی کا نصف سے بھی زیادہ حصہ خواتین پر مشتمل ہے، خواتین ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیں، خواتین بچوں کی تعلیم و تربیت اور معاشرے کی تعمیر میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کے لیے مواقع مہیا نہیں کرسکے، مغربی ممالک میں خواتین نے ملکی ترقی کے لیے بڑھ چڑھ کر کردار ادا کیا، 75 سال گزرنے کے باوجود خواتین کو مواقع کی فراہمی کے لیے کام نہیں کیا گیا، قومیں خواتین کے کردار کے بغیر ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتیں، پاکستان کو اس معاملے میں ابھی بہت سفر کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں پنجاب میں بچیوں کے لیے بے پناہ پروگرام شروع کیے، پنجاب میں بچوں اور بچیوں کے لیے سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیے، جنوبی پنجاب میں بچوں کو اسکول بھیجنے کے لیے وظائف دیے، آج پاکستان میں معاشی ترقی اور خوشحالی سب سے بڑا چیلنج ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان کے خزانے میں 2 ارب ڈالرز جمع کرائے، ہم کب تک قرضے لیتے رہیں گے، یہ چبتا ہوا سوال ہے، سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے، رونے دھونے سے کام نہیں چلے گا، ہمیں ماضی میں جھانکنے کے بجائے سبق حاصل کرنا ہوگا، 90 کی دہائی میں پاکستان معاشی طور پر مستحکم تھا، مسائل کے حل کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے اور جان دار قوم بن کر آگے بڑھنا ہوگا۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، پڑھی لکھی خواتین کو آگے بڑھ کر ملکی ترقی میں کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کے تمام شعبوں میں خواتین برسرپیکار ہیں، قومی ترقی میں دیہی خواتین کا کردار قابل ستائش ہے، اقوام عالم میں پاکستان کو مقام دلانے کے لیے خواتین کو بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ شہداء کے ورثا کے لیے فنڈز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، شہداء کے ورثا کی تکریم اور احترام کرنا ہوگا، شہداء کے خاندانوں کی تکریم و بہبود کے لیے جو بھی کریں گے کم ہوگا، یہ ہزاروں بچوں کو یتیم ہونے سے بچانے کے لیے اپنے بچے یتیم کردیتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاسی زندگی میں ملک میں ایسا معاشی بحران نہیں دیکھا، 1960 میں پاکستان نے زراعت میں ترقی کی، پاکستان اکنامک ریکوری پلان بنایا ہے، زراعت، برآمد، معدنیات کے شعبوں پر توجہ دیں گے، پاکستان میں معدنیات کی کمی نہیں، بلوچستان کے خزانوں میں سے ایک دہلے کی ریکوری نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ چاہے سیاسی جماعتیں ہوں یا ملٹری ڈکٹیٹر سب ذمہ دار ہیں، ماضی میں جھانکنے کا اب کوئی فائدہ نہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے قوم سے آئی ایم ایف کے پروگرام کی منظوری کے لیے دعا کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کل آئی ایم ایف کے بورڈ کا اجلاس ہے، دعا کیجئے کہ معاہدہ ہوجائے، 5 ارب روپے کا ویمن امپاورمنٹ پروگرام آٹے میں نمک کے برابر ہے، دعا کریں کہ اس پروگرام کو 500 ارب کرنے کے قابل ہوجائیں۔
Comments are closed on this story.