کشمیر کی خصوصی حیثیت بحالی کی درخواست پر بھارتی سپریم کورٹ کل سماعت کرے گا
مودی سرکار کو بڑی ہزیمت کا سامنا، چار سال بعد سپریم کورٹ آف انڈیا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی درخواست پر کل سماعت ہوگی۔
چیف جسٹس آف انڈیا نے وائی چندر چور نے کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی درخواست کی شنوائی کے لئے سنیئر ترین ججز پر مشتمل پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل کیا جو کل سے روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کرے گا۔
پانچ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس بی آرگاوائی، جسٹس ایس کے کول چیف جسٹس ڈی وائی چندر چور، جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سوریہ کانت شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کے سامنے 20 سے زائد درخواستیں زیر التوا ہیں، جس میں مرکزی حکومت کے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آرٹیکل 370 کی تنسیخ کو غیر آئینی قرار دینے کے لئے پٹیشن بھارتی بیوروکریسی کے حاضر سروس افسر شاہ فیصل نے 28 اگست 2019 کو دائر کی تھی۔
چار سال تک ججوں کی ریٹائرمنٹ اور سماعت سے معذرت کی بنا پر بینچ بنتا اور ٹوٹتا رہا تھا۔
آئینی ماہرین کا موقف ہے کہ 4 سال گزرنے کے بعد بنیادی حقوق کی درخواست پر سماعت شروع ہونا بھارتی انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے۔
دوسری جانب کشمیری عوام کا کہنا ہے کہ کشمیر ہمیشہ آزاد تھا اور رہے گا، امید ہے سپریم کورٹ مودی سرکار کے غیر آئینی اقدام کو کالعدم قرار دے گی۔
کشمیری سیاست دانوں، علماء کرام اور تاجر برادری سمیت کشمیری عوام کی طرف سے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے بینچ بنانے کے اقدام کو خیر مقدم کیا ہے۔
Comments are closed on this story.