سمپسن کی ایک اور پیشگوئی پوری؟
”ٹوئٹر کی قاتل“ کا لقب پانے والی ”میٹا“ کی نئی ایپلی کیشن ”تھریڈز“ کے حوالے سے ٹوئٹر پر ایک نئی خبر گردش کر رہی ہے، جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ پیشگوئیوں کیلئے مشہور امریکی کارٹون سمپسن میں ”تھریڈز“ کے حوالے سے بھی پہلے ہی دکھا دیا گیا تھا۔
معروف کارٹون سیریز ”سمپسن“ آج سے 34 سال قبل 1989 میں نشر ہونا شروع ہوئی تھی اور چند سال گزرنے کے بعد اس کارٹون کی پرانی اقساط میں دکھائے گئے واقعات سچ ہونے لگے۔
گزشتہ کئی سالوں سے حیران کن طور پر یہ دیکھنے کو ملا کہ دنیا بھر میں رونما ہونے والے متعدد واقعات و حادثات سمپسن میں برسوں پہلے ہی دکھائے جا چکے ہیں، جن کا انکشاف واقعہ رونما ہونے کے بعد ہوتا ہے۔
اور اب تھریڈز کے لانچ کے بعد ”سمپسن“ کے مرکزی کردار ”ہومر“ کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں اس کے کان پر ہو بہو ”تھریڈز“ کا لوگو بنا دکھائی دے رہا ہے۔
اس تصویر سے یہ بات اخذ کی جارہی ہے کہ سمپسن کی کسی ایک قسط میں تھریڈز کے حوالے سے بھی دکھایا جاچکا ہے۔
اس خبر نے ایک مرتبہ پھر لوگوں کو حیران تو کردیا ہے، لیکن حقیقت کچھ اور ہے۔
ٹوئٹر پر گردش کرنے والی تصویر میں کوئی صداقت نہیں ہے اور ہومر کے کان پر بنایا گیا ”تھریڈز“ کا لوگو دراصل ایڈٹ کیا ہوا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے اسے مینڈیلا ایفیکٹ کا نتیجہ قرار دیا۔
مینڈیلا ایفیکٹ دراصل دماغ کی اس سوچ کو کہا جاتا ہے جو ہمیں حقیقت کو بدلا ہوا دیکھنے پر مجبور کرتی ہے۔ یعنی ہم برسوں سے کچھ چیزیں دیکھتے آرہے ہوتے ہیں، لیکن غور سے دیکھنے پر معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے دماغ نے اس کی جو تصویر بنائی بالکل الگ تھی۔
Comments are closed on this story.