سونے کی اینٹیں، مگرمچھ، اور بھیس بدلنے کا سامان، حکام کو یوگینی کے گھر سے کیا کچھ ملا؟
سینٹ پیٹرزبرگ میں کرائے کے روسی فوجیوں کے سربراہ یوگینی پریگوژن کی رہائش گاہ پر سکیورٹی اداروں کی جانب سے مارے گئے چھاپے کے دوران ان کے قبضے سے کچھ دلچسپ چیزیں برآمد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
مختلف بھیس میں پریگوژن کی تصاویر جو مبینہ طور پر ان کے ذاتی البم سے لی گئی تھیں کے علاوہ ان میں وگوں سے بھری الماری بھی شامل تھی۔
ان تصاویر میں ویگنر باس کی وردی میں ملبوس اور لیبیا کی قومی فوج کے جھنڈوں کے سامنے جعلی داڑھی کے ساتھ تصاویربھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ سونے کی اینٹیں اور مگرمچھ کی کھالوں سے بھری الماری کے علاوہ خطرناک ہتھیار، گولہ بارود سمیت دیگر بہت سی چیزیں دیکھی جاسکتی ہیں۔
پریگوژن کو آخری بار عوامی سطح پر روسی شہر روستوف سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا تھا جب انہوں نے اپنے لوگوں کو بغاوت سے دستبردار ہونے کا حکم دیا تھا۔
ابتدائی جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ تصاویر کسی ڈیجیٹل ڈیوائس یا اسکرین جیسے اسمارٹ فون کی تصاویر تھیں، جس کی وجہ رینبو پکسلیشن تھا۔
تصاویر میں پریگوژن کے ماتھے پر جھریوں اور آنکھوں کی لکیروں جیسی تفصیلات تمام تصاویر میں ایک جیسی دکھائی دیتی ہیں۔ تاہم ایک میں ان کے چہرے پردانہ اضافی ہے۔
سیلفیوں کے ساتھ ساتھ تصاویر میں نظر آنے والی کم از کم ایک وگ کا موازنہ محل نما گھر کی الماری میں پڑی وگ سے کرنا بھی ممکن ہے۔
خراب روشنی اور سیلفی کے عجیب وغریب زاویوں سے لگتا ہے کہ یہ تصاویر مستند ہیں تاہم یہ بات یقین سے نہیں کہی جاسکتی۔
گزشتہ ماہ ویگنر کی بغاوت ختم کرنے کے بعد پریگوژن بیلاروس میں کچھ عرصے کے لیے جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے لیکن بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا کہ وہ جمعرات کو روس واپس آ گئے ہیں۔
Comments are closed on this story.