لاہور ہائیکورٹ کا 6 ماہ میں پولیس کمپلینٹس اتھارٹی بنانے کا حکم
لاہورہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو پولیس کمپلینٹس اتھارٹی بنانے کی ہدایت کر دی اور حکم دیا کہ اس اتھارٹی کو قیام کرنے میں 6 ماہ سے زیادہ سے دیر نہ کی جائے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے پولیس کے اے ایس آئی حفیظ اللہ شاہد کی درخواست پر 15 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
درخواست میں درخواست گزار اے ایس آئی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا۔
عدالت نے پولیس کمپلینٹس اتھارٹی کے قیام کو ضروری قرار دیا اور حکم دیا کہ اتھارٹی جتنی جلد ممکن ہوسکے قائم کی جائے۔
عدالت نے افسوس کا اظہار کیا کہ پولیس آرڈر 2002 کو رائج ہوئے 21 برس ہوگئے ہیں لیکن ابھی پولیس کمپلینٹس اتھارٹی بنانے کے لیے کوشش نہیں کی گئی۔ پولیس حکام نے عدالت کو بتایا کہ ابھی تک ایسی اتھارٹی قائم نہیں کی گئی۔
درخواست میں بتایا گیا کہ ٹریکٹر کی خورد برد کے مقدمے کی غلط تفتیش پر پولیس اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جبکہ دوسری طرف محکمانہ انکوائری میں اے ایس آئی حفیظ اللہ کو بری کر دیا۔
درخواست گزار کے مطابق مقدمہ درج کرنے کے احکامات دیتے وقت قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
عدالت نے مقدمے کی تفتیش تبدیل کرنے کا حکم برقرار رکھا جبکہ درخواست گزار کے خلاف مقدمے درج کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔
Comments are closed on this story.