Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

کیا آئی ایم ایف نے پہلی بار سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں کیں

ان ملاقاتوں کا مقصد بیل آؤٹ پروگرام کیلئے پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنا ہے
اپ ڈیٹ 08 جولائ 2023 01:51pm
جمعہ 7 جولائی کو کو پی ٹی آئی قیادت اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان ورچوئل ملاقات کا اسکرین شاٹ۔
تصویر۔انسٹاگرام/عمران خان
جمعہ 7 جولائی کو کو پی ٹی آئی قیادت اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان ورچوئل ملاقات کا اسکرین شاٹ۔ تصویر۔انسٹاگرام/عمران خان

آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے قرض کے معاہدے پرحتمی منظوری سے قبل ان کی ٹیم سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے ملاقاتیں کررہی ہے جن میں عمران خان بھی شامل ہیں۔

ان ملاقاتوں کا مقصد 3 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کے لیے پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنا ہے، آئی ایم ایفاس بات کی یقین دہانی چاہتا ہے کہ عام انتخابات سے قبل نئے اسٹینڈ بائی انتظامات (ایس بی اے) کے تحت مقاصد اور ایجنڈے پرعملدرآمد ہو گا۔

عمران خان سے آئی ایم ایف ٹیم کی ملاقات کے بعد بہت سے ذہنوں میں اس اس سوال نے جنم لیا کہ کیا ایسا پہلے بھی ہوا ہے؟۔

اس سے قبل بھی آئی ایم ایف ایسا کرچکا ہے اور ایساتب ہوتا ہے جب بیل آؤٹ پیکج یا پروگرام کی مدت کے دوران حکومت کی تبدیلی کا امکان ہوتا ہے۔

ایسا 1994 میں کیا گیا تھا جب عبوری حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام پر دستخط کیے تھے۔

سادہ لفظوں میں اسے یوں سمجھا جاسکتا ہے کہ ایسا صرف 1994 میں اس لیے کیا گیا کیونکہ اس کے بعد سے تمام پروگراموں پر حکومت کی مدت کے آغاز پر دستخط کیے گئے اور 1988 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کسی حکومت کی مدت اقتدار کے آخری ہفتوں میں ایک نئے معاہدے پر دستخط کیے جا رہے ہیں۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں بشمول حکمران اتحاد اور حزب اختلاف کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ وہ اس بات کی یقین دہانی چاہتا ہے کہ ملک کے قومی انتخابات سے قبل نئے اسٹینڈ بائی انتظامات (ایس بی اے) کے تحت مقاصد اور ایجنڈے پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں عام انتخابات اکتوبر2023 میں ہوں گے۔

آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے قرض کے معاہدے پر ایگزیکٹو بورڈ کے 12 جولائی کو ہونے والے اجلاس میں غور کرے گا جس کے بعد ہی اس معاہدے کی حتمی منظوری دے گا۔ اس منظوری کے بعد ہی پاکستان کو رقم ملنا شروع ہوگی۔ تاہم اس سے قبل پاکستان میں آئی ایم ایف کی ٹیم نے سیاسی جماعتوں کے سربراہان بشمول عمران خان سے ملاقاتیں شروع کی ہیں۔

تین رکنی وفدعمران خان کے علاوہ پیپلزپارٹی کی معاشی ٹیم سے بھی ملاقات کی ہے وفد ن لیگی رہنماؤں سے بھی ملاقات کرے گا۔

pti

IMF

IMF PAKISTAN

Esther Perez