Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

قرآن پاک کی بے حرمتی روکی جائے، سوئیڈش عوام کی اکثریت کا مطالبہ

مغربی لوگوں کو سکھائیں گے کہ قرآن کی توہین کرنا آزادی اظہار نہیں، ترک صدر
شائع 07 جولائ 2023 09:32am
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

قرآن مجید کے نسخے کو نذر آتش کرنے پر ملک بھر مظاہروں اور عالمی سطح پر شدید مذمت کیئے جانے کے بعد سوئیڈش عوام کی اکثریت نے مطالبہ کیا ہے کہ مقدس کتاب کی بے حرمتی کو روکا جائے۔

سویڈن کے نیشنل ٹیلی ویژن براڈکاسٹر ایس وی ٹی کی جانب سے کیے گئے ایک نئے سروے کے مطابق سویڈن کے عوام کی اکثریت قرآن یا بائبل جیسی مذہبی کتابوں کو عوامی سطح پر نذر آتش کرنے پر پابندی کی حمایت کرتی ہے۔

کانتر پبلک کی جانب سے کرائے گئے سروے میں 53 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ کسی بھی مذہب کے مقدس صحیفوں کو سرعام نذر آتش کرنے پر پابندی ہونی چاہیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 34 فیصد سویڈش نے سروے میں جواب دیا کہ عوامی سطح پر مذہبی کتابوں کے صحیفوں کو جلانے کی اجازت ہونی چاہئے جب کہ 13 فیصد عوام نے اس معاملے پر رائے دینے سے گریز کیا۔

یہ نیا سروے ایسے وقت جاری کیا گیا جب سویڈن میں گزشتہ ہفتے عدالت نے عید الاضحیٰ کے موقع پر دارالحکومت اسٹاک ہولم کی مسجد کے سامنے ایک شخص کو قرآن مجید کے نسخے کو نذر آتش کرنے کی اجازت دی تھی جس کے بعد سے ملک میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

اس واقعے پر ایشیائی اور خلیجی ممالک نے شدید الفاظ میں مذمت کی اور سویڈش سفیر کو طلب کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ اس کے علاوہ پاکستان میں آج یومِ تقدیس قرآن بھی منایا جا رہا ہے۔

کانتر پبلک کے سربراہ ٹویو سوورن نے ایس وی ٹی کو بتایا کہ اس عالمی رد عمل نے رائے عامہ میں تبدیلی کو متاثر کیا ہوگا۔

قرآن پاک کے نسخے کو جلانے کی وجہ سے ترکیہ نے سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کی کوشش کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ہم مغرور مغربی لوگوں کو سکھائیں گے کہ مسلمانوں کی مقدس کتاب کی توہین کرنا آزادی اظہار نہیں۔

دوسری جانب سویڈن کی حکومت نے بھی اسلاموفوبیا کے اس اقدام کی مذمت کی کیونکہ اسلامی تعاون تنظیم مستقبل میں مسلمانوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی سے بچنے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

او آئی سی کا کہنا ہے کہ قرآن یا کسی اور مقدس کتاب کو نذر آتش کرنا توہین آمیز اور واضح اشتعال انگیزی ہے۔

اس ضمن میں سویڈن کی وزارت خارجہ نے کہا کہ نسل پرستی، غیر ملکیوں سے نفرت اور اس سے متعلق عدم رواداری کے اظہار کی سویڈن یا یورپ میں کوئی جگہ نہیں، البتہ سویڈن کو اجتماع، اظہار رائے اور مظاہرے کی آزادی کا آئینی طور پر محفوظ حق حاصل ہے۔

قرآن، بائبل اور تورات کو جلانے کے لئے تین نئی درخواستیں

ایس وی ٹی نے چہارشنبہ کے روز انکشاف کیا کہ مذہبی صحیفوں کو جلانے کے لئے تین نئی درخواستیں پولیس کو پیش کی گئی ہیں۔

50 سالہ خاتون کی جانب سے درخواست دائر کی گئی کہ انہیں دارالحکومت اسٹاک ہولم کی ایک مسجد کے باہر قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے کی اجازت دی جائے۔

اس کے علاوہ ایک 30 سالہ شخص نے درخواست کی تھی کہ اسے 15 جولائی کو اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے تورات اور بائبل جلانے کی اجازت دی جائے۔

Sweden

Holy Quran

protest in Sweden