کامیابیوں سے بھرپور زندگی گزارنے والے عالمگیر ترین کون تھے؟
استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین کی خودکشی ایک معمہ بن گئی ہے ار لوگ یہ پوچھتے نظر آرہے ہیں کہ اتنی کامیابی حاصل کرنے کے باوجود انہوں نے خودکشی کیوں کی؟
عالمگیر ترین معروف بزنس مین اور پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم ملتان سلطانز کے مالک اور منیجنگ ڈائریکٹر تھے۔
عالمگیر خان ترین نے جنوبی پنجاب میں ایک سرکردہ بزنس مین کے طور پر اپنی ساکھ قائم کی۔
وہ شمیم اینڈ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر تھے، جو جنوبی پنجاب کے لیے پیپسی کو کی آفیشل بوٹلر اور فرنچائز ہے۔
عالمگیر ترین ملک کا سب سے بڑے پانی صاف کرنے کا پلانٹس بھی چلارہے تھے۔
عالمگیر ترین کان نے برکلے کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے بیچلر کیا اور بعد میں معروف ییل یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری مکمل کی۔
کھیلوں کے شوقین عالمگیر ترین معاشرے کی بہتری میں کھیلوں کے کردار پرگہرا یقین رکھتے تھے، اور خواہشمند کھلاڑیوں اور خواتین کے لیے ایک ٹھوس پلیٹ فارم قائم کرنے اور انہیں اپنی صلاحیتوں کو مزید فروغ دینے کے لیے بہترین ممکنہ وسائل فراہم کرنے کے لیے کام کرنا چاہتے تھے۔
آپ تنہا نہیں، مدد دستیاب ہے
ذہنی دباؤ اور پریشانی آج کی تیز رفتار زندگی میں بہت عام ہے۔ مشکلات سے نمٹنے کیلئے ہر انسان کو سہارے، اچھے مشورے اور رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ براہ کرم آپ ہیلپ لائن سے رابطہ کریں۔
-
اگر آپ اداس محسوس کر رہے ہیں۔ آپ تنگ ماحول میں کام کرنے کی وجہ سے تناؤ محسوس کر رہے ہیں۔
-
کسی بھی بیماری کی وجہ سے پریشانی محسوس کر رہے ہیں یا حال میں آپ کوئی ذہنی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔
-
آپ کے ڈاکٹر نے آپ کو کونسلنگ لینے کا مشورہ دیا ہے، آپ محسوس کر رہے ہیں کہ آپ کیفیت کو کوئی نہیں سمجھ رہا ہے۔
آپ درج ذیل ہیلپ لائنز سے رابطہ کرسکتے ہیں اور ان سے بات کرسکتے ہیں۔
-
مائنڈ آرگنائزیشن: 35761999 042
-
امنگ: 4288665 0317
-
ٹاک ٹومی ڈاٹ پی کے: 4065139 0333
-
بات کرو: 5743344 0335
-
تسکین: 5267936 0332
-
روح: 3337664 0333
-
روزن: 22444 0800
-
اوپن کونسلنگ 35761999 042
یہاں یہ بات اہم ہے کہ آپ کو کیا کرنا چاہیے۔ اگر آپ کا کوئی جاننے والا فرد خودکشی کرنے کی کوشش کرتا ہے یا کسی بھی طرح کی علامات ظاہر کرتا ہے، تو براہ کرم درج ذیل ہدایات پرلازمی عمل کریں۔
-
اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں کہ انہیں تنہا نہ چھوڑیں۔
-
ایسی چیزوں کو اِن کے پاس سے ہٹا دیں جس سے وہ خود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
-
ایسے فرد کو طبی یا ذہنی صحت کے ماہر سے مدد لینے کے لیے اس کی حوصلہ افزائی کریں۔
Comments are closed on this story.