Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

نانگا پربت پر پھنسے پاکستانی کوہ پیما آصف بھٹی نے کیمپ2 کی جانب کوشش شروع کردی

پولینڈ کے کوہ پیما پاول ٹوماسز نانگا پربت سے واپسی پر انتقال کرگئے
اپ ڈیٹ 05 جولائ 2023 05:41pm
پاکستانی کوہ پیما آصف بھٹی
پاکستانی کوہ پیما آصف بھٹی

پاکستانی کوہ پیما آصف بھٹی نے کیمپ تھری سے کیمپ ٹو کی جانب کوشش شروع کردی ہے، ان کے ہمراہ 2 اٹالین اور ایک اذربائیجان کا کوہ پیما ہیں۔

خراب موسم کے باعث ہیلی مشن شروع نہیں کیا جاسکا ہے۔ کوہ پیما ڈاکٹر آصف بھٹی خیریت سے کیمپ تھری میں ہیں، جو بلندی تقریباً 7 ہزار میٹر ہے۔

دو ممبران پر مشتمل ریسکیور ٹیم کل کیمپ تھری پہنچے گی۔ آصف بھٹی سنو بلائیڈنس کی وجہ سے نانگا پربت مہم جوئی کے دوران کیمپ فور میں پھنس گئے تھے اور وہ وہاں تقریباً 72 گھنٹوں سے نانگاپربت پھنسے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب پولینڈ سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما پاول ٹوماسز کوپیک نانگا پربت سے واپسی پر انتقال کرگئے۔ اڑتالیس گھنٹوں سے نانگا پربت میں پھنسے آصف بھٹی کو ریسکیو کرنے کا آپریشن گزشتہ روز تیزبرفانی ہواؤں کے باعث مؤخر کردیا گیا تھا۔

اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ موسم بہتر ہونے پر آصف بھٹی کوپاک فوج کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بیس کیمپ منتقل کیا جائے گا ۔

دوسری جانب قاتل پہاڑ نانگا پربت کو سر کرنے کی کوشش میں ایک اور کوہ پیما جان کی بازی ہار گیا۔ پولینڈ سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما پاول ٹوماسز کوپیک پیر کو 8,125 میٹر (26,656 فٹ) نانگا پربت سے اترتے ہوئے انتقال کر گئے۔

الپائن کلب آف پاکستان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاول ٹوماسز کوپیک پیر کو 8,125 میٹر (26,656 فٹ) نانگا پربت سے اترتے ہوئے 7,400 میٹر کی بلندی تک پہنچے تھے کہ سردی کی شدت سے انتقال کرگئے۔

کوہ پیما پاول ٹوماسز کوپیک کی یادگار تصویر
کوہ پیما پاول ٹوماسز کوپیک کی یادگار تصویر

الپائن کلب کے سیکرٹری کرار حیدری نے بتایا کہ پاول کوپیک کی لاش 7,400 میٹر کی بلندی پر موجود ہے، جہاں سے ان لاش اٹھانا ممکن نہیں، کیوں کہ اس جگہ تک ہیلی کاپٹر نہیں جاسکتا، تاہم ان کے دوستوں یا اہل خانہ پر منحصر ہے کہ وہ ان کی لاش کو لانے کے لئے کوئی نجی مہم بھیج دیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل پاکستان کے شہر لاہور سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما 45 سالہ آصف بھٹی نانگا پربت کیمپ فور میں پھنس گئے تھے، وہ 8126 میٹر بلند قاتل پہاڑ نانگا پربت مہم جوئی کے دوران 26 ہزار میٹر بلندی پر واقع کیمپ فور میں سنو بلائیڈنس کا شکار ہوگئے تھے۔

گزشتہ روز الپائن کلب آف پاکستان (اے سی پی) کے سیکریٹری جنرل کرار حیدری کا کہنا تھا کہ نانگا پربت میں پھنسے آصف بھٹی کوآذربائیجان کے کوہ پیما کے ہمراہ کیمپ تھری پر پہنچنے کی کوشش جاری ہے، اور وہ کیمپ تھری کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

آصف بھٹی نے پھنسنے کے بعد تقریباً 8 ہزار میٹر کی بلندی پر اکیلے گزاری تھی اور گزشتہ رات وہ آذربائیجان کے کوہ پیما اسرافیل کی مدد سے کیمپ تھری کی طرف روانہ ہوئے تاہم کیمپ تھری تک نہیں پہنچ پائے تھے۔

واضح رہے کہ نانگا پربت دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی ہے اور اسے قاتل پہاڑ بھی کہا جاتا ہے۔

رواں برس بڑی تعداد میں کوہ پیما چوٹی سر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اتوار کو 52 کوہ پیماؤں نے نانگا پربت سر کی تھی، جن میں 11 پاکستانی بھی شامل تھے۔

نانگا پربت دنیا کی ان خطرناک ترین 5 چوٹیوں میں سے ایک ہے جہاں جانی نقصان کا خدشہ 21 فیصد ہے، جہاں اب تک نانگا پربت سر کرنے کی کوشش میں 85 کوہ پیما جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

Nanga Parbat

Pakistani mountaineer Asif Bhatti

Pakistani mountaineer

Asif Bhatti