Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

بھارتی سپریم کورٹ میں بڑی سماعت، آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف خصوصی بینچ تشکیل

مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کیخلاف سماعت ہوگی
اپ ڈیٹ 04 جولائ 2023 10:15am
بھارتی سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر نیوز کوریج کیلئے کیمرے لگے ہوئے ہیں (تصویر بزریعہ روئٹرز)
بھارتی سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر نیوز کوریج کیلئے کیمرے لگے ہوئے ہیں (تصویر بزریعہ روئٹرز)

مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ نے پانچ رکنی بینچ تشکیل دے دیا۔

خصوصی بینچ گیارہ جولائی کو صبح ساڑھے دس بجے سماعت کرے گا۔

بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے تقریباً چار سال بعد یہ نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چور کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی آئینی بینچ آرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت 11 جولائی کو شروع کرے گا۔

پانچ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس بی آرگاوائی، جسٹس ایس کے کول چیف جسٹس ڈی وائی چندر چور، جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سوریہ کانت شامل ہیں۔

آرٹیکل 370 سابقہ ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ فراہم کرتا ہے۔

سپریم کورٹ کے سامنے 20 سے زائد درخواستیں زیر التوا ہیں، جس میں مرکزی حکومت کے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ساتھ ہی جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی، اور سابقہ ریاست کو بعد میں دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ میں دفعہ 370 اور 35 اے کی بحالی سے متعلق مقدمے کی سماعت میں تاخیر کو کئی مرتبہ جموں و کشمیر کے سیاسی جماعتوں نے سیاسی سازش قرار دیا ہے اور پاکستان بھی مقبوضہ جموں و کشمی کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کی مذمت کرتا ہے۔

indian supreme court

Article 370

Jamu & Kashmir