ایک ہی روز میں 100 انڈیکس میں 2400 پوائنٹس اضافے کا نیا ریکارڈ قائم
پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں آج سارا دن مثبت رجحان دیکھا گیا، ایک ہی روز میں 100 انڈیکس نے 2400 پوائنٹس اضافے سے نیا ریکارڈ قائم کردیا، 3 سال بعد 43 ہزار 900 پر پہنچ گیا۔
آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد کیپٹل مارکیٹ پر مثبت اثرات دیکھنے میں آئے،حصص بازار میں آغاز پر ہی 100 انڈیکس 2200 پوائنٹس بڑھا تو اپر لاک لگ گیا۔
کاروبار دوبارہ شروع ہوا تو 100 انڈیکس کی مثبت پیشرفت جاری رہی۔ ڈائریکٹر پی ایس ایکس احمد چنائے نے کہا کہ مارکیٹ نے آئی ایم ایف معاہدے کو ویلکم کیا ہے۔
مارکیٹ میں سارا دن مثبت سرگرمیاں جاری رہیں۔ سرمایہ کارں کا کہنا ہے کہ مثبت خبریں آنا شروع ہوگئی ہیں، تیزی کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔
دن بھر تیزی کی لہر کے بعد بازار میں کاروبار کے اختتام پر ہنڈریڈ انڈیکس 2400 پوائنٹس اضافے سے 43 ہزار 899 پوائنٹس پر بند ہوا۔
اس سے قبل کاروبار کے آغاز پر پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی، جس کے باعث 100 انڈیکس میں 5.47 فیصد اضافے کے باعث اپر لاک لگ گیا تھا، جو ایک گھنٹے بعد دوبارہ بحال ہوا۔
پاکستان استاک ایکسچینج کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق 9 بج کر 37 منٹ پر بند ہونے والی ٹریڈںگ 10 بج کر 37 منٹ پر جزوی اور 10 بج کر کر 42 منٹ پر مکمل بحال ہوئی۔
نوٹس میں مزید کہا گیا کہ ’تمام ٹریڈنگ رائٹس اینٹائٹلمنٹ (ٹی آر ای) سرٹیفکیٹ ہولڈرز کو مطلع کیا جاتا ہے کہ کراچی اسٹاک ایکسچینج 30 انڈیکس میں گزشتہ کاروباری دن کے کلوز انڈیکس کے مقابلے 5 اضافے کی وجہ سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج ریگولیشنز کے مطابق مارکیٹ ہالٹ شروع ہوا اور اسی کے مطابق تمام ایکویٹی اور ایکویٹی پر مبنی مارکیٹس معطل رہیں۔‘
نوٹس میں کہا گیا کہ ’براہ کرم نوٹ کریں کہ تعطل کے نتیجے میں، تمام بقایا آرڈرز خود بخود سسٹم کے ذریعے منسوخ ہو گئے ہیں‘۔
عید کی چھٹیوں سے قبل بجٹ کی منظوری اور آئی ایم ایف سے ڈیل کے بعد آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہفتے کے پہلے ہی دن غیر معمولی تیزی دیکھنے میں آئی۔
کاروبار کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 2279 پوائنٹس اضافہ ہوا اور انڈیکس 43 ہزار 721 پر پہنچ گیا۔ 100 انڈیکس میں اضافے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور 100 انڈیکس میں 2197 پوائنٹس کا مزید اضافہ ہوا ہے۔
بزنس ریکارڈر کے مطابق ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل کا کہنا ہے کہ، ’پاکستان (اسٹاک) مارکیٹ اب تک بلند ترین سطح پر کھلی ہے۔‘
مسلسل 5 منٹ تک 100 انڈیکس 5 فیصد تک چڑھا رہا، جس کت باعث ایک گھنٹے کے لیے ٹریڈنگ روک دی گئی۔ جو 10:37 تک دوبارہ شروع ہونے کی توقع ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے سے متعلق مثبت پیش رفت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں خریداری کی لہر دیکھی جارہی ہے.
جمعہ کو علان کردہ پاکستانی حکام اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان نو ماہ کے 3 بلین ڈالر اسٹینڈ بائی انتظام پر ہونے والے اسٹاف لیول معاہدے پر سرمایہ کاروں نے خوشی کا اظہار کیا۔
اسٹاف لیول معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے، جس پر غور جولائی کے وسط تک متوقع ہے۔
اسے حکومت کے لیے ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو اپنے پچھلے بیل آؤٹ پروگرام کے نویں جائزے کو حاصل کرنے کے لیے کوشاں تھی، اور تیزی سے کم ہوتے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کے درمیان ڈالر کی آمد کو محفوظ بنانے کے لیے ایک سے دوسرے ستون تک دوڑ رہی تھی۔
آئی ایم ایف کے ساتھ آخری لمحات میں ہوئے معاہدے سے ناصرف کم از کم ایک سال کے لیے ملک کا ڈیفالٹ ہونا رک جائے گا، بلکہ شدید پریشانی میں گھری معیشت کے لیے ایک انتہائی ضروری روڈ میپ بھی فراہم کرے گا۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز سرمایہ کاروں نے بڑی تعداد میں اسٹاک اٹھائے، جس کے باعث انڈیکس ہیوی سیکٹرز بشمول آٹو اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں اور او ایم سیز کو سبز رنگ میں ٹریڈنگ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
لیکسن انویسٹمنٹ لمیٹڈ کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر مصطفیٰ پاشا نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ’نویں جائزے کے بجائےاسٹینڈ بائے ارینجمنٹ کرنے کے دو فائدے ہیں۔‘
’پہلا یہ کہ ملک کو 1.1 بلین ڈالر کی بجائے 3 بلین ڈالر ملیں گے۔ دوسرا یہ کہ پاکستان نگراں حکومت کی منتقلی اور انتخابات کے دوران آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل ہوگا جو عام طور پر غیر یقینی صورتحال کا دور ہوتا ہے۔ اس دوران آئی ایم ایف سے مذاکرات مشکل ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ دو طرفہ/کثیرطرفہ ذرائع سے اضافی فنڈنگ حاصل کرنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اس طرح، درآمدات پر سخت پابندی، کرنسی کی قدر میں تیزی اور ڈیفالٹ کا خدشہ ٹل گیا ہے، کم از کم اس وقت تک جب تک کہ کوئی نئی حکومت 2024 میں ایک نئے آئی ایم ایف پروگرام پر بات چیت نہیں کرتی۔
ایک اور ماہرِ معاشیات کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ اوپننگ آئی ایم ایف معاہدے کا ردعمل ہے۔
پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے ریسرچ سربراہ سمیع اللہ طارق نے بزنس ریکارڈر کو بتایا، ’یہ جمعہ کو ہونے والے پاکستان آئی ایم ایفاسٹینڈ بائے ارینجمنٹ معاہدے کا ردعمل ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’انڈیکس کے 44,000 کی سطح تک پہنچنے کی توقع ہے۔ اس فائدہ کے بعد، ہم توقع کرتے ہیں کہ استحکام برقرار رہے گا‘۔
Comments are closed on this story.