Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

روس نے ویگنر گروپ سربراہ کی درجنوں میڈیا ویب سائٹس، ٹرول فیکٹری کو بند کردیا

روسی اشرافیہ اب بھی پریگوزن سے خوفزدہ
شائع 02 جولائ 2023 12:51pm

ماسکو پر چڑھائی کرنے والے کرائے کے فوجیوں کے گروپ ”ویگنر“ کے باس نے اپنے انٹرنیٹ آؤٹ لیٹس کو بلاک کر دیا ہے اور ٹرول فیکٹری بند کر دی ہے۔

ویگرن سربراہ یوگینی پریگوزن اچانک ایک بھوت بن گئے ہیں، وہ بیلاروس میں ہیں یا سینٹ پیٹرزبرگ میں کوئی نہیں جانتا۔

ایک غیر مصدقہ فوٹیج میں انہیں ایک بانڈ ولن کی طرح دکھایا گیا ہے جو باڈی گارڈز کے گھیرے میں چھت پھلانگتے ہوئے ایک ہیلی کاپٹر میں بیٹھتے ہیں اور سینٹ پیٹرز برگ کے آسمان میں غائب ہو جاتے ہیں۔

تقریباً ایک دہائی سے، پریگوزن روس میں اسکینڈلز کیلئے ایک ٹرول فیکٹری ایمپائر چلا رہے ہیں، جو مبینہ طور پر غیر ملکی انتخابات میں روس کی مداخلت کا باعث بنی اور یوکرین میں لڑنے والے اور افریقہ میں آمروں کو سہارا دینے والے ویگنر گروپ کو بینکرول کیا۔

گزشتہ ہفتے ولادیمیر پیوٹن کے اعلیٰ ایڈیٹرز کے لیے بند کمرے کے اجلاس میں شرکت کرنے والے نیزاوسیمیا گزیٹا نامی روسی اخبار کے چیف ایڈیٹر کونسٹنٹین ریمچوکوف کا کہنا ہے کہ، ’ان چوروں کو روبلیووکا میں لانے کا یہ مطالبہ انقلابی تھا،‘ (اشرافیہ) صحیح معنوں میں پیوٹن کے ممکنہ متبادل کے طور پر پریگوزن سے ڈرتے ہیں۔ کھیل کی کوئی ضمانت، کوئی تحفظ، کوئی اصول نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا ہے کہ ’اس کے بجائے، پریگوزن کی سلطنت اب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جائے گی، اس کی اسکیموں اور چالوں کے ایک عشرے کو ختم کر کے کریملن کچھ گندے ترین کاموں کو انجام دے گا۔‘

جمعہ کے روز، روس نے ریا فین، پولیٹکس ٹوڈے، اکانومی ٹوڈے، نیوا نیوز اور پیپلز نیوز آن لائن میڈیا آؤٹ لیٹس کی ویب سائٹس کو بلاک کر دیا، جو آن لائن سائٹس کے ایک گروپ کا حصہ ہیں جنہوں نے پریگوزن کے ایجنڈے کی حمایت میں جعلی خبریں پھیلائیں۔

سینٹ پیٹرز برگ میں قائم آؤٹ لیٹ روٹونڈا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ پرویگوزن کی انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی ایک ٹرول فیکٹری ہے جہاں کم تنخواہ والے انٹرنز خبروں اور سوشل میڈیا پوسٹس کے زریعے جارحانہ تبصرے لکھ کر غصے اور عدم اعتماد کے بیج بونے کی کوشش کرتے ہیں، اس کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔

پریگوزن برسوں سے اس بات سے انکار کرتے آرہے ہیں کہ وہ اس تنظیم کے بانی ہیں۔

لیکن گزشتہ سال انہوں نے کہا کہ ’میں کبھی بھی انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی کا صرف فنانسر نہیں رہا، میں نے اسے ایجاد کیا، میں نے اسے بنایا، میں نے اسے طویل عرصے تک منظم کیا۔ اس کی بنیاد روسی معلومات کو جگہ دینے اور مغرب کی طرف سے روس مخالف بیانیے کے جارحانہ پروپیگنڈے سے بچانے کے لیے رکھی گئی تھی۔‘

آن لائن سماجی تخریب کاری سے لے کر قیدیوں کو جیلوں سے بھرتی کرنے تک پریگوزن کے بہت سے ہتھکنڈوں کو روسی حکومت نے اپنایا ہے۔

متعدد ریاستی کارپوریشنز اور یہاں تک کہ نجی کاروباری لوگ اب اپنے لیے چھوٹے کرائے کے گروپوں کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔

روسی حکومت پریگوزن کے ذاتی کردار کو مٹاتے ہوئے اپنی بیرون ملک کرائے کی سلطنت اور افریقہ میں اپنا اثر و رسوخ برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔

روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے ایک سابق ایڈیٹر نے ساتھیوں کے ساتھ رابطوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’جنگ اور باخموت تک، ہم پریگوزن کے بارے میں شاذ و نادر ہی لکھتے تھے - وہ ایک غیر واضح کردار کے طور پر دیکھا جاتا تھا، حکومت مخالف نہیں تھا لیکن اسے ہاتھ نہ لگانا بہتر تھا، اب ایسا لگتا ہے جیسے وہ کبھی موجود ہی نہیں تھا۔‘

’(ایڈیٹرز) کہہ رہے ہیں، ٹھیک ہے، ہم نے (بغاوت) پر بات کی ہے، لیکن اب ہم معمول پر آنے والے ہیں، اور پریگوزن پر کبھی بات نہیں کی جائے گی، یقینی طور پر ٹی وی پر تو نہیں‘۔

روس میں سیاسی اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پیوٹن روس کے لیے جنگ میں پریگوزن کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے اور ان کے تحفظات کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے جلد مداخلت کرتے تو تنازعہ سے بچا جا سکتا تھا۔

ایک سیاسی اندرونی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا، “پیوٹن اس کو بہت پہلے ہی حل کر سکتے تھے لیکن وہ ان چیزوں کے بارے میں حساس نہیں ہیں۔’

’انہیں صرف کسی سے یہ کہنے کی ضرورت تھی کہ براہ کرم، جاؤ اور پریگوزن سے ملو، اسے فون کرو اور کہو کہ وہ حیرت انگیز ہے، ہم اس کی قدر کرتے ہیں لیکن براہ کرم کیا وہ اپنا منہ بند کر سکتے ہیں کیونکہ ہمیں ابھی اس عوامی لڑائی کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن پریگوزن نے دیکھا کہ وہ وزیر دفاع پر تنقید کر سکتے ہیں اور اس سے بچ سکتے ہیں، اور پھر اس نے درجہ حرارت مزید بڑھایا۔‘

کچھ دولت مند روسیوں کے لیے، پریگوزن اب روس میں اقتدار کے لیے ممکنہ جنگ کا خطرہ ہے۔

روبلیووکا کے ایک امیر رہائشی نے آبزرور کو بتایا ’جب ہم نے ہفتہ کو یہ خبر دیکھی تو ہم نے اپنے محافظوں سے کہا کہ اگر ضرورت ہو تو اس جگہ کا دفاع کرنے کے لیے تیار رہیں۔‘

انہوں نے کہا، ’پریگوزن پاگل ہے - وہ بدترین ہے اور کچھ بھی کرسکتا ہے، وہ ہمیشہ روبلیووکا کے بارے میں بات کرتا ہے اور وہ اس سے شدید نفرت کرتا ہے۔ وہ شاید پہلے ہمارے پاس آئے گا۔‘

russia

Vladimir Putin

Moscow

Wagner Group

Yevgeny Prigozhin

Troll Factory

Mutiny