حج کے موقع پر 2 ہزار کے قریب حجاج کرام ہیٹ اسٹروک سے متاثر
سعودی عرب میں پارہ 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے سے تقریباً دو ہزار حجاج ہیٹ اسٹروک سے متاثر ہوگئے۔
سعودی وزارت صحت کے مطابق جمعرات کو ہیٹ اسٹروک کے سبب تقریباً 1700 کیسز ریکارڈ کیے گئے کیونکہ بڑی تعداد میں زائرین مقدس مقامات پر مرکزی رسومات ختم ہونے کے ایک دن بعد موجود ہیں۔
سعودی وزارت صحت نے لوگوں کو دھوپ سے دور رہنے اور وافر مقدار میں پانی پینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہیٹ اسٹروک کے کیسز کی تعداد 1721 تک پہنچ گئی ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق سعودی حکام نے ہئیٹ اسٹروک کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد فراہم نہیں کی تاہم حج کے موقع پر کم از کم 230 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں بیشتر حجاج کا تعلق انڈونیشیا سے ہے۔
انڈونیشیا کے قونصل جنرل کے مطابق حج کے دوران کم از کم 209 انڈونیشین ہلاک ہوئے جن موت کی وجوہات زیادہ تر دل اور سانس کی بیماریاں تھیں، لہٰذا یہ کہنا درست نہیں زائرین ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے جاں بحق ہوئے۔
ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال حج کے موقع پر ایران کے 114 سالہ سب سے معمر حاجی دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے جب کہ ان کے علاوہ 10 ایرانی حجاج کی اموات کی اطلاع ہے۔
حکام نے بتایا کہ 8 الجزائر اور چار مراکشی کا بھی انتقال ہوا جب کہ ایک مصری حکومت کے حامی میڈیا نے بتایا کہ ملک سے تعلق رکھنے والے 8 زائرین کی موت ہو چکی ہے۔
Comments are closed on this story.