پیرس میں پولیس اہلکار نے 17 سالہ نوجوان مار دیا، مظاہرین نے شہر میں آگ لگادی
پیرس میں فرانسیسی پولیس کے ہاتھوں 17 سالہ نوجوان کے مارے جانے کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔
دی گارڈین کے مطابق مرنے والے 17 سالہ نوجوان کی شناخت ”نائل“ کے نا،م سے ہوئی ہے، جو الجزائری نژاد فرانسیسی تھا۔
نوجوان کی موت پولیس کی جانب سے کار میں سوار نوجوان کو سینے میں گولی مارنے واقع ہوئی، جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ نوجوان کرائے کی گاڑی چلا رہا تھا اور اس کو پولیس نے بلااشتعال گولی ماری ہے۔ جبکہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ نوجوان ڈرائیور نے انہیں کچلنے کی کوشش کی۔
تاہم پولیس کی نوجوان کو گولی مارنے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد پولیس اب اپنا مؤقف بدلنے میں ناکام ہے۔
فرانس میں گزشتہ سال ٹریفک اسٹاپس کے دوران پولیس کی فائرنگ سے ریکارڈ 13 ہلاکتوں کے بعد 2023 میں یہ دوسرا مہلک واقعہ تھا۔
2021 میں ٹریفک اسٹاپ کی تعمیل کرنے سے انکار کرنے پر پولیس کی فائرنگ سے تین اور 2020 میں دو افراد ہلاک ہوئے۔
رائٹرز کے 2021 اور 2022 میں فائرنگ کے ہلاکتوں کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ متاثرین کی اکثریت سیاہ فام یا عرب نژاد تھی۔
پیرس میں نوجوان کے قتل کے بعد مشتعل افراد نے پولیس اسٹیشن کے باہر مظاہرہ کیا اور اس دوران کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔
مظاہرین نے پولیس پر آتشبازی کیلئے استعمال ہونے والے پٹاخوں سے حملہ کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے مظاہروں میں ملوث 9 افراد کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
Comments are closed on this story.