Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

جنوبی کوریا کے تمام باشندوں کی عمر ایک برس کم ہوگئی

ملک میں آج سے نئے قانون کا نفاذ کردیا گیا
شائع 28 جون 2023 08:45am
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

جنوبی کوریا کے شہری ایک یا دو سال چھوٹے ہو گئے ہیں کیونکہ ایک نیا قانون ملک میں عمر کی گنتی کے نظام کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کررہا ہے ۔

اس قانون نے صدیوں پرانے اس نظام کو ختم کر دیا ہے جس کے تحت جنوبی کوریا کے باشندوں کو پیدائش سے قبل ہی ماں کے رحم میں ایک سال کا گردانا جاتا ہے۔

کوریا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا طریقہ حساب ’کورین ایج سسٹم‘ ہے، جس کے تحت ایک شخص پیدائش کے وقت ایک سال کا ہوتا ہے اور پھر ہر نئے سال کے پہلے دن اس کی عمر ایک سال بڑھ جاتی ہے۔

تاریخ پیدائش کی بنیاد پر عمر کی گنتی میں تبدیلی بدھ 28 جونسے نافذ العمل کی جارہی ہے۔

صدر یون سوک یول نے گزشتہ سال صدارتی انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے اس تبدیلی پر زور دیا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ عمر کی گنتی کے غیر معیاری طریقوں نے ”غیر ضروری سماجی اور معاشی اخراجات“ پیدا کیے۔

جیسے کہ عمر کی بنیاد پرانشورنس کی ادائیگی اور سرکاری امداد کے پروگراموں کے لئے اہلیت کا تعین کرنے پر تنازعات پیدا ہوئے ہیں۔

جنوری 2022 میں مقامی فرم ہانکوک ریسرچ کے ایک سروے کے مطابق جنوبی کوریا کے ہر چار میں سے تین شہری بھی اس تبدیلی کے حق میں تھے۔

قانون سازوں نے گزشتہ دسمبر میں عُمر کی گنتی کے روایتی طریقوں کو ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

نیا قانون نافذ ہونے کے باوجود سگریٹ اور شراب خریدنے کی قانونی عمر میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی، ساتھ ہی لازمی فوجی خدمات اور اسکول میں داخلے کی قانونی عمر بھی برقرار رہے گی۔

پرانا نظام جو ماں کے پیٹ میں گزارے گئے وقت کو انسان کی زندگی کا پہلا سال سمجھتا ہے اسے دیگر مشرقی ایشیائی ممالک میں بھی استعمال کیا جاتا تھا لیکن بیشتراسے ترک کر چکے ہیں۔ جنوبی کوریا اب تک دنیا میں واحد ملک تھا جہاں عمر کا حساب روایتی طریقے سے کیا جارہا تھا۔

جاپان نے 1950 میں بین الاقوامی معیار اپنایا جبکہ شمالی کوریا نے 1980 کی دہائی میں اس کی پیروی کی۔

South Korea

new age counting law

a year younger