عازمین حج غروب آفتاب ہوتے ہی مزدلفہ پہنچ گئے
امام کعبہ شیخ ڈاکٹریوسف بن محمد نے خطبہ حج میں مسلمانوں کو دین کو مضبوطی سے تھامنے اور امت کو یکجا ہونے کا پیغام دیا۔ ڈاکٹر یوسف نے کہا کہ امت ایک ہے، نبی ایک ہے، اللہ ایک ہے، دین ایک ہے، تم نے بھی ایک ہو کر رہنا ہے، شریعت کی خلاف ورزی کرنے والے نے اپنا نقصان کیا ہے۔
عازمین حج غروب آفتاب ہوتے ہی مزدلفہ کی جانب روانہ ہونا شروع ہوگئے، عازمین بسوں اور ٹرینوں کی مدد سے اور کچھ پیدل قافلے بھی مزدلفہ پہنچے۔
عازمین آج رات مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے گزاریں گے، اور شیاطین کو مارنے کے لئے کنکریاں جمع کریں گے۔
عازمین نماز فجر کے بعد رمی کرتے ہوئے بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے، اور نماز عید ادا کرنے کے بعد قربانی کریں گے اور احرام کھول دیں گے۔
امام کعبہ کا خطبہ
میدان عرفات کی مسجد نمرہ سے خطبہ حج دیتے ہوئے امام کعبہ شیخ ڈاکٹریوسف بن محمد نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے نبی پاکﷺ کو اپنا رسول بنا کر بھیجا، رسول اللہﷺ جو کچھ لے کر آئے وہ رہنمائی کیلئے ہے، نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرتے رہو، رمضان کے روزے فرض ہیں، جس کے پاس پیسا ہے کہ اللہ کے گھرکی زیارت کیلئے مکہ آئے تو اسے ضرور حج کا فریضہ ادا کرنا چاہیے۔
شریعت کی پابندی سب پر لازم
ڈاکٹر یوسف بن محمد نے مزید کہا کہ میدان عرفات میں لاکھوں مسلمان اس بات کا اقرار کررہے ہیں کہ ہمارا رب ایک ہے، اس بات کا اقرار کر رہے ہیں کہ اللہ نہایت رحمان اور رحیم ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں نبی بنا کر بھیجا گیا ہوں، اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، مسلمانوں اللہ سے ڈرتے رہو ،اس کی بندگی کرتے رہو، اللہ کی شریعت کی پابندی سب پر لازم ہے، اللہ کے سوا کسی کی عبادت جائز نہیں، توحید کی پابندی نجات کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
عربی کوعجمی پر کوئی فوقیت نہیں
انھوں نے کہا کہ ایمان سے مراد اللہ، اس کی کتاب، رسولوں پر یقین رکھنا ہے، اگر تم اللہ کو نہیں دیکھ سکتے تو اللہ تمہیں ضرور دیکھ رہا ہے، دین میں کسی عربی کوعجمی پر کوئی فوقیت نہیں، جس کا تقویٰ اچھا ہے وہ ہی اچھا مومن ہے، اللہ کا دین حرمت والا ہے، یاد رکھو، تمہیں مختلف قبائل میں پیدا کرنا اللہ کی نشانی ہے، تم میں افضل وہ ہے جو متقی ہے۔
امت یکجا ہوجائے
شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد نے امید کو یکجہتی کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ملک جل کر رہو اور اختلاف سے بچو، امت میں اختلاف کو ہوا مت دو، اسلام نے تہمیں بھائی بھائی بنادیا جب تم آپس میں لڑرہے تھے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ نے تم میں محبت پیدا کرکے ایک جماعت بنادیا، اختلاف کو چھوڑ کر اتفاق پیدا کرو، ان کی طرح مت ہو جانا جنہوں نے اپنے نبی سے اختلاف کیا، نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرو، حسد کرنے والوں سے اپنا تعلق توڑ لو۔
خطبہ حج میں ڈاکٹر یوسف کا مزید کہنا تھا کہ حرام کو حرام اور حلال کو حلال جانو، مسلمانوں کی مثال ایک جسم کی مانند ہے، جسم کا ایک حصہ متاثر ہو تو پورا جسم درد کرتا ہے، کتاب میں اختلاف کرنے والے بھٹک گئے، اتفاق پیدا کرنے والے ہی سیدھے راستے پر ہیں، یاد رکھو، قومیں اتفاق سے مضبوط ہوتی ہیں، اختلاف کی صورت میں اللہ کے حکم کو سامنے لاؤ، ایک دوسرے کے ساتھ شفقت و محبت قرآن کا حکم ہے، ارشاد باریٰ تعالیٰ ہے کہ اختلاف کو چھوڑدو، اللہ کی تعبیداری کرو۔
انھوں نے کہا کہ بے شک شیطان تمہارا دشمن ہے، اس کے کہنےمیں نہ آنا، لوگوں میں تفریق پیدا کرنےوالے شیطان کے بھائی ہیں، غلطی کی بنیاد پر بھی کسی کو برا نہ کہو، جھگڑا کرنے والوں کا ساتھ نہ دو، اپنی اولاد کو مسلمان بنانا، اچھی تربیت کرنا تہماری ذمہ داری ہے، مسلمان پر اپنے بڑے کی بات سننا واجب ہے، اجتماعیت برقرار رکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔
خطبہ حج میں مزید کہا کہ دعا ہے کہ اللہ اس امت کو سیدھے رستے پر چلائے، امت مسلمہ ایک ہے، اتحاد کو برقرار رکھو، جس کے اختیار میں جو طاقت ہے وہ اتفاق رائے کیلئے استعمال کرے، سختی نہ کرو، نرمی سے پیش آیا کرو، امت ایک ہے، نبی ایک ہے، اللہ ایک ہے، دین ایک ہے، تم نے بھی ایک ہو کر رہنا ہے، شریعت کی خلاف ورزی کرنے والے نے اپنا نقصان کیا۔
محبت بانٹنے کا پیغام
انھوں نے کہا کہ لوگوں کو معاف کرنے والے ہی مسلمان ہوتے ہیں، شریعت آئی ہی لوگوں میں محبت پیدا کرنے کیلئے ہے، بیوی، بچوں اور رشتہ داروں کے حقوق اسلام کی بنیاد ہے، اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا، غریبوں اور مسکینوں کے ساتھ اچھے سے پیش آنا، تم میں سے کوئی مسلمان نہیں ہوسکتا جب تک اپنے بھائی کے ساتھ اچھے طریقے سے پیش نہ آئے۔
حاجیوں کیلئے دعا
خطبہ حج کے دوران امام کعبہ نے دعائیں بھی کیں، بولے یا اللہ حجاج کرام کی ضروریات پوری فرما دے، یا اللہ حجاج کرام کو خیریت سے گھروں تک پہنچا، ہمیں اچھے اخلاق اچھے اعمال کی توفیق عطا فر ما دے، بےشک تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ ہی کیلئے ہیں۔
Comments are closed on this story.