داعش کے پی پشاور میں اقلیتوں کو نشانہ بنارہی ہے، آئی جی خیرپختونخوا کا انکشاف
انسپیکٹر جنرل (آئی جی) پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے اقلیتوں کی ٹارگٹ کلنگ میں داعش کےپی (آئی ایس کے پی) کے ملوث ہونے کا انکشاف کردیا۔
میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اختر حیات خان نے کہا کہ داعش کے پی پشاور میں اقلیتوں کو نشانہ بنارہی ہے، اس سال سکھ بھائیوں پر یہ تیسرا حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ علماء اکرام اور اقلیت پر جو حملے ہوئے اس کی تحقیقات سی ٹی ڈی کررہی ہے، البتہ ان حملوں میں ایک ہی جماعت کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
آئی جی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال بھی ایسے حملے ہوئے اور ہم نے ایک گروپ پکڑا تھا، ان حملوں میں ملک دشمن ایجنسیوں کی شمولیت بعیداز قیاس نہیں ہے۔
اختر حیات خان نے کہا کہ ہمارے پاس کئی شواہد موجود ہیں، پشاور پولیس نے کچھ کیسز میں کامیابی بھی حاصل کی اور حملوں کو بروقت روک کر ملزم گرفتار کیا ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختون خوا میں گزشتہ 11 برسوں میں 29 افراد کے قتل کے بعد سکھ برادری نے صوبے سے نقل مکانی شروع کردی۔
پشاور میں اقلیتی برادری کو نشانے بنانے کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ دنوں پشاور کے تھانہ یکہ توت کے حدود میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے من موہن نامی سکھ تاجر کو قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق سکھ برادری سے تعلق رکھنے والا تاجر رکشے میں گھر جارہا تھا کہ یکہ توت کےعلاقے گلدرہ میں نامعلوم افراد نے اسے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
اس واقعے سے قبل بھی پشاور کے علاقے رشید گڑھی میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے سکھ پنساری ترلوک سنگھ پر اپنی دکان کے اندر فائرنگ کی جس سے وہ زخمی ہوا جب کہ ملزمان فرار ہوگئے تھے۔
Comments are closed on this story.