Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
03 Jumada Al-Awwal 1446  

آوارہ بندروں سے تنگ کسانوں نے نوجوانوں کو دیہاڑی پر ریچھ رکھ لیا

کسانوں نے ریچھ کا لباس خریدنے کے لیے چار ہزار روپے چندہ کیے۔
اپ ڈیٹ 26 جون 2023 08:22am

اپنی فصلوں کو محفوظ رکھنے کے لیے کوشاں بھارتی ریاست اُترپردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں کسانوں نے نقصان پہنچانے والے بندروں کو دور رکھنے کے لیے ایک غیر روایتی طریقہ استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔

بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک کسان نے دعویٰ کیا کہ جہاں نگر گاؤں کے کسانوں نے فصلوں کو نقصان پہچانے والے بندروں سے نمٹنے کیلئے حکام سے مدد مانگی تھی، تاہم انہیں کوئی مدد نہیں ملی۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق، تقریباً 40 سے 45 بندر ہیں جو آزاد گھومتے ہیں اور فصلوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

ان بندروں سے نمٹنے کیلئے تمام کسانوں نے مل کر ریچھ کا لباس خریدا اور بندروں کو فصلوں کو نقصان پہنچانے سے روکنے کے لیے ایک شخص کو کھیت پر بیٹھنے کے لیے مقرر کیا۔

گجیندر سنگھ نامی ایک کسان نے بتایا کہ کسانوں نے ریچھ کا لباس خریدنے کے لیے چار ہزار روپے چندہ کیے۔

دریں اثنا، لکھیم پور کھیری کے ڈویژنل فارسٹ آفیسر (ڈی ایف او) سنجے بسوال نے کسانوں کو یقین دلایا ہے کہ وہ بندروں کو فصلوں کو نقصان پہنچانے سے روکنے کے لیے تمام اقدامات کریں گے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق کسان ریچھ کے لباس میں ملبوس شخص کو فارم پر بیٹھنے کے لیے تقریباً 250 روپے روزانہ کے حساب سے دے رہے ہیں۔

ایک کسان نے بتایا کہ بندروں اور آوارہ مویشیوں کے فصلوں کو نقصان پہچانے سے مہینوں کی محنت ضائع ہو جاتی ہے، لیکن ریچھ کے لباس کا حربہ اچھا کام کر رہا ہے۔

تاہم، انہوں نے کہا کہ گرم مرطوب موسم میں سارا دن اس لباس میں رہنا آسان نہیں ہے۔