Aaj News

جمعہ, نومبر 15, 2024  
12 Jumada Al-Awwal 1446  

مودی سرکار کا عبوری افغان حکومت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا دعویٰ جھوٹ نکلا

عبوری افغان حکومت کے مخالفین اور عسکریت پسند گروپوں سے خفیہ رابطوں کا انکشاف
شائع 25 جون 2023 01:47pm
سابق افغان حکومت کے سفیر فرید ماموند زئے
سابق افغان حکومت کے سفیر فرید ماموند زئے

مودی سرکار کا عبوری افغان حکومت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا دعویٰ جھوٹ نکلا، بھارت نےابھی تک اشرف غنی دور کے سفیر فرید ماموند زئے کو ہی افغان سفارت خانے میں رکھا ہوا ہے۔

بھارت کے عبوری افغان حکومت کے مخالفین اور دیگر عسکریت پسند گروپوں سے خفیہ رابطوں کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

سابق افغان حکومت کے سفیر کے زیر انتظام افغان سفارت خانے پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں، جن میں کمرشل عمارتوں کی غیر قانونی لیز، امدادی گندم کی سپلائی اور تجارتی سرگرمیوں میں لوٹ مار شامل ہے۔

یہ شکایات بھارت میں مقیم افغان باشندے تحریری طور پر بھی کر چکے ہیں۔

کرپشن کی بنا پر عبوری افغان حکومت نے موجودہ سفیر کو سبکدوش کرنے کے احکامات دیتے ہوئے افغان سفارت خانے کے تجارتی مشیر قادر شاہ کو افغانستان کا چارج ڈی افیئر تعینات کرنے کا فرمان بھی جاری کیا۔

مگر مودی سرکار کئی ہفتوں سے اسناد سفارت پیش کرنے کی اجازت سے انکاری ہے۔

ماہرین کے مطابق اسناد پیش کرنے کی اجازت نہ دینا سفارتی پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے۔

مصدقہ اطلاعات کے مطابق یونس قانونی کی سربراہی میں افغان طالبان کے باغیوں کے ایک وفد نے حال ہی میں بھارت کا خفیہ دورہ بھی کیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کی باغیوں کی پشت پناہی عبوری افغان حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے مترادف ہے۔

india

afghan embassy

Farid Mamundzay