مقبوضہ کشمیر کی مسجد میں بھارتی فوج گھس گئی، نمازیوں کو ’جے شری رام‘ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا
بھارتی فوج نے مسلمانوں کو مسجدوں میں ”جے شری رام“ کے نعرے لگانے پر مجبور کر دیا ہے۔
ہفتہ کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بتایا کہ بھارتی فوج کے اہلکاروں نے جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں ایک مسجد کے اندر گھس کر مبینہ طور پر مسلمانوں کو ”جے شری رام“ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔
محبوبہ مفتی نے کہا،’وہ یہ جان کر حیران رہ گئیں کہ بھارتی فوج کی 50 راشٹریہ رائفلز کے اہلکاروں نے پلوامہ میں ایک مسجد کے اندر گھس کر مسلمانوں کو ”جے شری رام“ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔‘
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ مسجد پر یہ حملہ امرناتھ یاترا سے پہلے ہوا ہے اور انہوں نے اسے بھارتی فوج کی ”اشتعال انگیزی“ قرار دیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) 15 کور راجیو گھئی سے فوری طور پر تحقیقات شروع کرنے کی درخواست کی ہے۔
مسجد پر حملے کا مذکورہ واقعہ ہفتہ کی صبح پلوامہ ضلع کے زادورا گاؤں میں پیش آیا۔
جب چند افراد فجر کی نماز ادا کرنے کے لیے مقامی مسجد میں گئے تو مبینہ طور پر ایک فوجی افسر کی قیادت میں آر آر دستوں نے انہیں ”جے شری رام“ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق واقعے کے بعد، مقامی لوگوں نے فوجی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولیس کو اس کی اطلاع دی۔
جموں و کشمیر پولیس یا فوج کی طرف سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
یہ واقعہ اس دن پیش آیا جب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سری نگر میں تھے، جہاں انہوں نے ایک ”شہداء کی یادگار“ کا سنگ بنیاد رکھا اور ڈیوٹی کے دوران مارے گئے جموں و کشمیر پولیس کے آٹھ اہلکاروں کے لواحقین میں تقرری کے خطوط تقسیم کئے۔
بھارتی اسکالر اشوک سوین نے بھارتی فوج کی اس حرکت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا بھارت میں ہندو بالادستی کی حکمرانی نے بھارتی فوج کے سیکولر کردار کو ختم کر دیا ہے۔
Comments are closed on this story.