حکومت وائٹ ہاؤس کے اعلامیہ کا جواب ضرور دے گی، وزیر دفاع
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت وائٹ ہاؤس کے اعلامیہ کا جواب ضرور دے گی، آج جو اسٹیٹمنٹ شائع ہوئی وہ سابق دور حکومتوں کیلئے شرمندگی کا باعث ہے۔
قومی اسمبلی سے خطاب میں خواجہ آصف نے بھارتی وزیراعظم کے دورہ امریکا کی بات کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مود کو صدر جو بائیڈن نے مدعو کیا تھا، ایک مرتبہ پھر انہوں نے بھارتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا اور ہرزہ سرائی کی۔ یہی مودی تھا جس نے بھارتی گجرات میں دہشت گردی کرائی اور اقوام متحدہ نے اس پر پابندی لگائی۔
مقبوضہ کشمیر کی بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کشمیری عوام دہائیوں سے قید ہیں، مودی اور انتہا پسند ہندو بڑے دہشت گرد ہیں۔ کشمیر میں کئی سالوں سے غیر اعلانیہ کرفیو اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، سویلین کی بڑی تعداد آج بھی کشمیر میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دیا، جنگ کے نتیجے میں ہمارے ملک میں دہشتگردی پھیلی، پاکستان آج بھی دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑ رہا ہے، امریکا کو دہشت گردی کےخلاف پاکستان کا کردار یاد رکھنا چاہیے، ہم نے گزشتہ 45 سال میں امریکا کا ساتھ دیا، دونوں افغان جنگوں میں ہم ہراول دستہ تھے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہم نے پرائی جنگ میں حصہ لیا اور دہشت کو گھسیٹ کر اپنے گھر لائے، امریکا کے لئے جنگیں انویسٹمنٹ ہوا کرتی ہیں، آج بھی یورپ میں جو جنگ جاری ہے وہ انویسٹمنٹ ہے، ہماری پہلی پالیسی فراڈ تھی، ہم 9/11 کے بعد ان کے اتحادی بنے اور آج جو ملک میں دہشت گردی ہورہی ہے یہ بھی اسی کا شاخسانہ ہے۔ آج بھی پاکستانی قوم امریکی حلیف ہونے کی سزا بھگت رہے ہیں، آج جو اسٹیٹمنٹ شائع ہوئی وہ سابق دور حکومتوں کیلئے شرمندگی کا باعث ہے، حکومت وائٹ ہاؤس کے اعلامیہ کا جواب ضرور دے گی۔
Comments are closed on this story.