ابوظہبی سے کراچی پورٹ کے ٹرمینل کا سودا کتنے میں طے پایا
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے اے ڈی پورٹس گروپ نے 220 ملین ڈالر کی لاگت سے کراچی ڈاکنگ پلانٹ کے ایک حصے کو چلانے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ معاہدے کے تحت ابوظبی پورٹس ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔
بزنس ریکارڈ کے مطابق کراچی پورٹ پاکستان کی سب سے پرانی اور مصروف ترین بندرگاہ ہے جس میں 33 برتھیں ہیں اور متحدہ عرب امارات کے معاہدے کے تحت ان میں سے 4 کو جوائنٹ وینچر اگلے 50 سال کے لیے لیز پر دے گا۔
یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر بعض حلقوں کی جانب سے یہ خبریں پھیلائی جا رہی تھیں کہ پاکستان نے پوری بندرگاہ بہت معمولی رقم پر ابوظہبی کو دے دی ہے۔
بزنس ریکارڈر کے مطابق یہ معاہدہ پاکستان کے لیے خوش کُن ثابت ہوگا کیونکہ معیشت تباہی کے دہانے پر ہے اور حکومت قرضوں کی ادائیگی میں مدد کے لیے بڑی غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے بے چین ہے۔
اے ڈی پورٹس گروپ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) سے برتھ حاصل کرنے کیلئے متحدہ عرب امارات کی ایک اور کمپنی کہیل ٹرمینلز کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔ جبکہ اسی معاہدے کے تحت ایک کمپنی جے وی ٹرمینل کی توسیع بھی کرے گی۔
اے ڈی گروپ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جے وی اگلے 10 سال میں بنیادی ڈھانچے اور سپر اسٹرکچر میں اہم سرمایہ کاری کرے گا۔‘
منصوبوں میں بڑے جہازوں کو لنگر انداز کرنے کی اجازت دینے کے لئے برتھوں کو گہرا کرنا ، کوئے وال کو بڑھانا ، اور کنٹینر اسٹوریج ایریا میں اضافہ کرنا شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے نتیجے میں، ٹرمینل 8،500 کنٹینرز تک لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے جہازوں کو سنبھالنے کے قابل ہو جائے گا، اور گنجائش 750،000 سے بڑھ کر سالانہ 10 لاکھ کنٹینرز ہو جائے گی۔
یہ منصوبہ بندی 2026 کیلئے ہے۔
متحدہ عرب امارات گرانٹس، قرضوں اور براہ راست سرمایہ کاری کی صورت میں پاکستان کی معیشت میں ایک اہم شراکت دار ہے، اور اس سے قبل پاکستان کی حکومت کو ایک ایسے وقت میں بیل آؤٹ پیکج دے چکا ہے جب ضمانت دے چکا ہے جو قرض کی ادائیگی میں کئی ماہ سے ناکامی کے دہانے پر ہے۔
Comments are closed on this story.