جنگ میں زخمی 500شامی عازمین کی حج کیلئے روانگی سے قبل جذباتی مناظر
شمالی شام میں ابو ترکی کے نام سے مشہور شاہ فہد بن عبدالعزیز آل سعود کے بیٹے شہزادہ عبدالعزیز نے مسلسل دوسرے سال جنگ میں زخمی ہونے والے تقریبا 500 شامی زائرین کو حج کیلئے اسپانسرکیا ہے۔
وہ سفر ی اوررہائشی اخراجات کے ساتھ ساتھ سفری دستاویزات کے اجراء اور حج قبولیت کے اجازت نامے کی ذمہ داری اٹھا رہے ہیں۔
حج کیلئے روانگی سے قبل اللہ کی گھر کی زیارت کیلئے جانے والے شامی عازمین کی خوشی دیدنی تھی۔ انہوں نے اپنے جذبات واحساسات نم آنکھوں کے ساتھ شیئرکیے۔
شام اور ترکی کی سرحد کے قریب اتمح کیمپ میں رہنے والے آٹھ بچوں کے والد اسماعیل المصری نے کہا کہ “میں نے اپنی ٹانگیں کھو دی تھیں، لیکن اللہ نے مجھے اپنے مقدس گھر کی زیارت کا موقع دیا۔ 2016 میں بشارالاسد حکومت کے طیارے کی جانب سے ان کے گاؤں کفروما پر گرائے گئے بیرل بم کی وجہ سے اسماعیل کی ٹانگ ضائع ہو گئی تھی۔
المصری نے الجزیرہ کو بتایا کہ حج پر جانا ان کے خوابوں میں سے ایک تھا، ایک ایسا خواب جس کا انہوں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا، خاص طور پر 2020 کے اوائل میں حکومت کے دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد ان کی چوٹ اور اپنے گاؤں سے نقل مکانی کے بعد۔ تاہم جب انہیں جنگ کے زخموں میں حج کی گرانٹ قبول کرنے کی خبر ملی تو انہیں یوں لگا جیسے وہ دوبارہ زندہ ہو گئے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ، ’کل کا خواب آج حقیقت بن چکا ہے۔ میں خانہ کعبہ کے پاس اپنے ایک پاؤں پر کھڑا ہوں گا اور اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں کا شکر ادا کروں گا۔ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ میرے کھوئے ہوئے پاؤں کے بدلے جنت میں بہترین جزا دے۔‘
شہزادہ عبدالعزیز نے طویل عرصے تک اپنی شناخت پوشیدہ رکھی اور شمالی شام میں صرف مخیر ابو ترکی کے نام سے جانے جاتے تھے۔
دمشق کے دیہی علاقوں میں مشرقی غوطہ سے بے گھر ہونے والے ایک شخص حسن غزوی نے کہا، ”حجاج کرام میں میری قبولیت اللہ کی طرف سے میرے لئے ایک تحفہ ہے، اور میں نے یہ تحفہ قبول کیا ہے اور اللہ کی عبادت کرنے اور اپنے پیغمبر محمد کی قبر کی زیارت کرنے کی عظیم خواہش کے ساتھ جا رہا ہوں۔“
حسن غزوی فی الحال حلب کے دیہی علاقوں میں الباب شہر میں رہائش پزیر ہیں۔ سنہ 2015 میں مشرقی غوطہ کے شہر دوما پر اسد حکومت کے فضائی حملے میں وہ اپنی دونوں ٹانگیں کھو بیٹھے تھے۔
غزوی نے مزید کہا کہ میں عرفات میں کھڑے ہونے کے دن اللہ سے دعا کروں گا کہ وہ ہر مسلمان کو مناسک حج کی ادائیگی کے وسائل فراہم کرے، خاص طور پر شمالی شام کے لوگوں کو۔
Comments are closed on this story.