بھتہ لینے کی کوشش میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران رنگے ہاتھوں پکڑے گئے
کراچی میں پولیس نے بھتہ خوری کے مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔
ایس بی سی اے کے گرفتار افسران میں سینئر بلڈنگ انسپکٹر عمیر کریم، بلڈنگ انسپکٹر ظفر سپاری اور بلڈنگ انسپکٹر امین شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق مرکزی ملزم ایس بی سی اے کا ڈپٹی ڈائریکٹر سید اویس حسین فرار ہے، ایس بی سی اے سسٹم کا مرکزی شخص شہزاد آرائیں بھی پولیس کو مطلوب ہے۔
پولیس کے مطابق بلال نجیب کی مدعیت میں پریڈی تھانے میں بھتہ خوری اور دہشت گردی کی دفعات پر مقدمہ درج کیا گیا۔ ایس بی سی اے افسران کے خلاف مقدمہ الزام نمبر 23-488 درج کیا گیا جس میں 7 اے ٹی اے بھتہ خوری 385-384 اور 34-427 کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق ایس بی سی اے افسران نے ایم اے جناح روڈ پر زیر تعمیر پروجیکٹ سے 40 لاکھ روپے بھتہ مانگا تھا، پہلے مرحلے میں 5 لاکھ رقم دی گئی، بقیہ 35 لاکھ روپے کی رقم لینے کے لئے ایس بی سی اے افسران پہنچے تو انھیں گرفتار کرلیا گیا۔
دوسری جانب وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے معاملے کا نوٹس لے لیتے ہوئے ڈی جی ایس بی سی اے یاسین شر کو بھتہ طلب کرنے والے پانچوں افسران و ملازمین کو معطل کرنے کا حکم دے دیا۔
سید اویس حسین پر کروڑوں روپے کرپشن کا پہلے بھی الزام ہے جبکہ شہزاد آرائیں نامی ایس بی سی اے کا ملازم بھی بھتے لینے میں سر فہرست ہے۔
ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے معاملے کی تحقیقات کے لئے تین رُکنی کمیٹی تشکیل دے دی، گریڈ 20 کے ڈائریکٹر بینیش شبیر کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ کمیٹی میں گریڈ 19 کےعلی مہدی اور گریڈ 18 کے جلیس صدیقی بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ایس بی سی اے کے 5 افسران و ملازمین کے خلاف گذشتہ روز پریڈی تھانہ میں بھتہ طلبی کا مقدمہ درج ہوا تھا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر سید اویس حسین اس سے پہلے بھی کرپشن کے الزام میں معطل ہوچکے ہیں۔
Comments are closed on this story.