کشتی حادثہ: 167 لاپتا افراد کے اہل خانہ کے ڈی این اے سیمپلز لے لیے گئے
یونان کشتی حادثے میں 167 لاپتا پاکستانیوں کے اہل خانہ کے ڈی این اے سیمپلز لے لیے گئے۔
یونان کشتی حادثے میں اب تک لاپتہ ہونے والے 167 پاکستانیوں کے اہل خانہ کے ڈی این اے سیمپلز لے لیے گئے ہیں، جنہیں یونانی حکام کو بھیجا جائے گا، ان سیمپلز سے پاکستانیوں کی شناخت میں مدد ملے گی۔
لاپتہ پاکستانیوں کی تعداد 128 ہے، جن میں سے 101 کا تعلق لاہور، گجرات اور گوجرانوالہ سے ہے، جب کہ آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی سے بھی 27 نوجوان لاپتہ ہیں۔
دوسری جانب ایف آئی اے نے انسانی اسمگلرز کے خلاف 54 مقدمات درج کرلیے ہیں، یہ مقدمات ایف آئی اے لاہور، گوجرانوالہ اور گجرات میں درج ہوئے ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق واقعے میں ملوث 17 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کرلیا گیا ہے، اور ان میں گجرات سرکل نے 7، لاہور نے 2 اور گوجرانوالہ سرکل نے 8 انسانی اسمگلرز گرفتار کئے ہیں، جب کہ کوٹلی آزاد کشمیر سے بھی اب تک 14 ایجنٹس کو گرفتار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ وزارت صحت نے متاثرہ خاندانوں کے ڈی این اے سیمپلز کیلئے کمیٹی بنائی ہے جو جاں بحق افراد کی شناخت کے لئے سیمپلز لے رہی ہے۔ کمیٹی چار رکنی ڈاکٹرز پر مشتمل ہے، جس میں ڈاکٹر فرخ کمال، ڈاکٹر فہیم طاہر، ڈاکٹر سدرہ ولی اور عمر ڈار شامل ہیں۔
قبل ازیں پنجاب فرانزک لیب کی ٹیم نے ایف آئی اے آفس میں ڈیسک قائم کیا جہاں گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، وزیر آباد اور کامونکی کے لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ کے ڈی این اے کیے جا رہے ہیں۔
کشتی میں کتنے پاکستانی سوار تھے؟
جمعرات کو پہلی مرتبہ سرکاری حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کشتی پر پاکستان اور آزاد کشمیر کے 209 افراد شریک تھے۔ اس سے قبل تعداد کا تعین ہی نہیں ہو پا رہا تھا۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے شیئر کیے گئے اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ 181 کا تعلق پاکستان اور 28 کا تعلق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے ہے۔
Comments are closed on this story.