لاہور ہائیکورٹ نے لڑکے کی بازیابی کی بناء پر جناح ہاؤس حملہ کیس نمٹا دیا
لاہور ہائیکورٹ نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں لڑکے کی بازیابی کی بناء پر کیس نمٹا دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں جناح ہاؤس توڑ پھوڑ حملہ کیس میں ملوث پی ٹی آئی کارکن کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس امجد رفیق نے بوڑھے والدین کی اپنے جواں سالہ بیٹے کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی۔
ایک ماہ 10 دن بعد بوڑھے ماں باپ کو ان کا جواں سالہ بیٹا مل گیا۔ پولیس نے بچے کوعدالتی حکم پر بازیاب کروا کر لاہور ہائیکورٹ میں پیش کیا۔
عدالت نے آج ایس پی سیکیورٹی کو ہر حال میں بچے کو بازیاب کروانے کا حکم دے رکھا تھا۔
عدالت میں ایس پی سیکیورٹی اور سی سی پی او لاہور پیش نہ ہوئے۔
بازیاب ہونے والے لڑکے نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں اپنے دوست کے گھر تھا، مجھ پر کسی قسم کا تشدد نہیں کیا گیا۔
عدالت نے لڑکے کی بازیابی کی بناء پر کیس نمٹا دیا۔
درخواست گزار روبینہ خوشنود نے اپنے بیٹے منیب کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کی، ماں اور والد اپنے بیٹے کی بازیابی کے لیے عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ گلفام مسلم رانا نے دلائل پیش کیے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ 9 مئی کے واقعے کے بعد 16 مئی کو میرے بیٹے کو بغیر کسی الزام کے اٹھا لیا گیا، میرے بیٹے کو رات ڈیڑھ بجے 28 سے 30 افراد اٹھا کر لے گئے، بیٹے کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے، میرا بیٹا آئی ٹی انجینئر ہے اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت درخواست گزار کے بیٹے کو بازیاب کروانے کا حکم دے۔
Comments are closed on this story.