تعلق: معاشرے کے اس تلخ مسئلے کی کہانی جہاں عورت کو منہ کھولنے کی اجازت نہیں
میاں بیوی کے رشتے میں بہت کچھ ایسا ہوتا ہے جسے نجی معاملہ کہہ کر نظرانداز کردیا جاتا ہے لیکن عورت ایسے معاملات میں آواز اٹھائے تو اسے بے حیا کہاجاتا ہے جو اپنے خاوند کی عزت نہیں رکھ سکتی۔
مشرقی معاشرے میں خاندان کی اکائی ایک گھرہوتا ہے جسے میاں بیوی مل کر سینچتے ہیں لیکن عموماً اس ’تعلق‘ میں عورت کو بہت کچھ سہنا پڑتا ہے کیونکہ اس نازک رشتے کی بہت سی نجی ذمہ داریاں اور حقوق وفرائض ہیں جن کا ذکر بھی معیوب سمجھا جاتا ہے۔ عورت کو شکوہ کرنے کی اجازت نہیں ہوتی اور منہ بند رکھنے کی ہدایت کی جاتی ہے بصورت دیگر اسے بے حیا مانا جاتا ہے کہ وہ اپنے خاوند کی عزت اور پردہ نہیں رکھ سکتی۔ مذہب اور قانون اسے طلاق کا حق دیتا ہے لیکن ایسا کرنے والی کو بدلے میں تحقیر ملتی ہے۔
آج انٹرٹینمنٹ لارہا ہے اپنے ناظرین کے لیے ڈرامہ سیریل ’تعلق‘ جو ایسے ہی پیچیدہ ’تعلق‘ سے بندھی لڑکی کی کہانی ہے۔
ڈرامہ ایسے اہم موضوعات پر روشنی ڈالے گا جن کے بارے میں بات کرنا ہمارے معاشرے میں ممنوع سمجھا جاتا ہے۔ ’تعلق‘ کی کہانی ایک نوبیاہتا جوڑے کے گرد گھومتی ہے، جنہیں اپنے رشتے کے آغاز سے ہی چیلنجز کا سامنا ہے۔ آپ دیکھیں گے کہ بیوی اپنے حقوق کو سمجھنے کے لیے کس طرح ہمت سے کام لیتی ہے اور اس کے بارے میں بات کرتی ہے اور معاشرہ اس پر کیا ردعمل ظاہر کرتا ہے۔
ڈرامہ کی کاسٹ میں شامل ہیں:
جنید اختر بطور اسیر، نوال سعید بطور آئمہ ، کنزیٰ پٹیل بطور عائشہ ، توقیر احمد بطور اعظمی، زیبا علی بطور مسز سلطان ، ساجد شاہ بطور فاروقی، سلینا سپرا بطور تہمینہ مسکان جنید بطورعین اور شبانہ شیخ بطور صالحہ۔
یہ ڈرامہ دیکھنے لائق ہے اور یقینناً ہمارے ذہنوں کو جھنجھوڑے گا بھی کہ ایک انتہائی اہم معاملہ سماجی اصولوں کی آڑ میں کس طرح پس پشت ڈال دیا جاتا ہے اور اسے سہنے والی عورت کے جذبات واحساسات کی پروا نہیں کی جاتی۔
سیریل رواں ماہ کے اختتام تک آج انٹرٹینمنٹ ٹی وی کی اسکرینز پرپیش کیا جائے گا، ناظرین اسےہفتے میں دو بار رات 8 بجے دیکھ سکیں گے۔
Comments are closed on this story.