ملتان میں ہوئے خواتین کے تہرے قتل کا ملزم لاہور سے گرفتار
گزشتہ روز ملتان میں تین خواتین کو قتل کرنے والا ملزم لاہور سے گرفتار کرلیا گیا، ملزم زاہد نے جائیداد کے تنازعے پر اپنی خالہ، ان کی بیٹی اور ایک رشتہ دار خاتون کو قتل کیا اور فرار ہو گیا تھا۔
آر پی او ملتان سہیل چوہدری کا کہنا ہے کہ ملزم زاہد تہرے قتل کی واردات کے بعد لاہور میں روپوش ہوا تھا، ملزم کو زاہد فاروق گنج سے گرفتار کیا گیا، ملزم سے آلہ قتل برآمد کرکے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
گزشتہ روز ممتاز آباد کے علاقے سے گھر میں سے تین خواتین کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں، جنہیں پوسٹ مارٹم کے لئے نشتر اسپتال منتقل کیا گیا۔
مقتولہ خواتین کی شناخت کی شناخت شمشاد انور ، نسرین اختر اور سمعیہ اختر کے نام سے ہوئی ہے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری ریسکیو ٹیموں کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئی اور لاشوں کو پوسٹمارٹم کے لئے نشتر اسپتال منتقل کر دیا، اور تحقیقات کا آغاز کردیا۔
پولیس حکام کے مطابق واقعہ ممتاز آباد ڈاک خانے والی گلی میں واقع ایک گھر میں پیش آیا، اور اب تک کی تفتیش کے مطابق مرنے والوں میں گھر کی سرپرست خاتون شمشاد انور، اس کی ہمشیرہ اور بیٹی شامل ہے۔
پولیس کی واقعاتی رپورٹ کے مطابق مرنے والی شمشاد انور کی بیٹی عاصمہ بی بی نے پولیس کو بتایا ہے کہ گھر میں اس کی والدہ شمشاد انور، ہمشیرہ سمیعہ اور خالہ نسرین اختر کرایہ کے مکان میں رہتی تھی، وہ دو دن سے وہ اپنی والدہ شمشاد انور سے رابطہ کر رہی تھی لیکن رابطہ نہیں ہو پا رہا تھا۔
عاصمہ بی بی کے مطابق بارہا کوشش کے باوجود رابطہ نہ ہونے پر وہ اپنی ماں کے گھر آئی تو دروازہ بند تھا اور کسی نے نہ کھولا، شور کی آواز سن کر اہل علاقہ جمع ہوگئے اور دیوار پھلانگ کر دروازہ کھولا گیا تو کمرے میں تشدد زدہ لاشیں پڑی تھیں۔
Comments are closed on this story.