وزیراعظم نے آدھے ادھورے منصوبے کا افتتاح کردیا، مارگلہ ایوینیو پروجیکٹ کیا ہے؟
وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو مارگلہ ایونیو منصوبے کے پہلے مرحلے کا افتتاح کیا، حالانکہ تقریب اتنی بڑی تھی کہ خود وزیر اعظم کو تقریر کیلئے زحمت دی گئی، منصوبے میں موجود تمام پروجیکٹس میں سے نصف بھی مکمل نہیں ہیں۔
مارگلہ پہاڑوں کے دامن میں ایکسپریس وے بنانے کا منصوبہ 1960 میں تیار کیے گئے شہر کے اصل ماسٹر پلان کا حصہ تھا۔
یہ منصوبہ تجاویز کے درجنوں مراحل سے گزرا، اس پر خوب بحث بھی کی گئے اور پھر اسے فائلوں کے پلندے میں دبا دیا گیا۔
لیکن اپریل 2021 میں سابق وزیراعظم عمران خان نے اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ مارگلہ ایونیو دارالحکومت کی مشرق تا مغرب پھیلی ایک بڑی سڑک ہے جو سری نگر ہائی وے کا بوجھ کم کرنے میں مدد کرے گی۔
سری نگر ہائی وے اسی سمت میں موجود واحد دوسرا ایکسپریس وے ہے۔
مارگلہ ایونیو چھ لینز پر مشتمل ہوگی اور شہر کے مغربی جانب جی ٹی روڈ پر سنگجانی سے شروع ہوکر مشرقی جانب باراکاہو سے ملے گی۔
منصوبے کی کل لمبائی تقریباً 35 کلومیٹر ہوگی اور اسے مری روڈ سے ملانے کے لیے باراکاہو میں ایک نیا بائی پاس بنایا جا رہا ہے۔
بائی پاس پر کام شروع ہو چکا ہے، جو فروری میں ایک ستون گرنے سے دو مزدوروں کی موت کے بعد خبروں میں بھی رہا تھا۔
منگل کو وزیر اعظم شہباز شریف نے جس حصہ کا افتتاح کیا وہ اس منصوبے کا مغربی حصہ ہے۔ یہ حصہ 10.4 کلومیٹر طویل ہے۔
جی ٹی روڈ کو سیکٹر D-12 سے جوڑ دیا گیا ہے۔ اب اسے D-12 کے جنوب مشرق میں سیکٹر E-11 سے جوڑنے کے لیے کام جاری ہے۔
منگل کو افتتاح کئے گئے حصے کا سب سے بڑا فائدہ سری نگر ہائی وے سے دباؤ کو کم کرنا ہوگا۔
اسلام آباد کے اندر لوگ لمبا چکر لگانے کے بجائے چند منٹوں میں جی ٹی روڈ تک پہنچ سکیں گے۔
اس کا مطلب یہ اسلام آباد ائیرپورٹ اور مشرق میں بننے والے نئے ہاؤسنگ سیکٹرز کے لیے ایک متبادل راستہ بھی ہے، جو مستقبل میں شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی کو ایڈجسٹ کرے گا۔
مکمل ہونے والے حصے کی لاگت 2.69 بلین روپے بتائی گئی تھی حالانکہ پہلے کے تخمینے کے مطابق لاگت 4 بلین کے قریب تھی۔
Comments are closed on this story.