دن میں تھوڑی سی نیند آپ کے دماغ کی حفاظت کرسکتی ہے
دن کے اوقات میں تھوڑی نیند لینے سے دماغی صحت کی حفاظت میں مدد مل سکتی ہے۔
اس سے قبل ایک تحقیق میں بتیا گیا تھا کہ لمبی نیند الزائمر کی بیماری کی ابتدائی علامت ہوسکتی ہے ، لیکن محققین نے دریافت کے بعد اب یہ مشورہ دیا ہے کہ قیلولہ سیکھنے کی صلاحیت کو بہتر بنا سکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ انہیں ایسے شواہد ملے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ دن میں تھوڑی نیند لینا دماغ کے سکڑنے سے بچانے میں مدد دے سکتی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ بات دلچسپی کا باعث ہے کیونکہ بڑھتی عمر، دماغی مسائل اور نیوروڈیجینریٹو بیماریوں میں مبتلا افراد میں دماغ کے سکڑنے کا عمل تیزہو جاتا ہے، تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اس کا تعلق نیند کے مسائل سے ہو سکتا ہے۔
تحقیق میں دن میں نیند لینے کی عادت اور دماغ کے حجم میں اضافے کے درمیان تعلق پایا گیا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ باقاعدگی سے نیند لینے سے خراب نیند کی تلافی کے ذریعے نیوروڈیجنیشن کے خلاف کچھ تحفظ فراہم ہوتا ہے۔’
’سلیپ ہیلتھ‘ نامی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں یو سی ایل اور یوراگوئے کی یونیورسٹی آف ریپبلک کے محققین نے برطانیہ کے بائیو بینک کے مطالعے کے اعداد و شمار کی بنیاد پر معلومات حاصل کی ہیں جس میں 40 سے 69 سال کی عمر کے 5 لاکھ افراد کی جینیاتی، طرز زندگی اور صحت سے متعلق معلومات جمع کی گئیں۔
ممکنہ طور پر ڈیمینشیا کی روک تھام کے لیے 30 منٹ نیند تک کا دورانیہ فائدہ مند ہوسکتا ہے۔ بہت سارے عوامل ہیں یمنشیا کا باعث بن سکتے ہیں ، جبکہ بہت سے دیگر عوامل بھی دماغ کے حجم کو متاثر کرسکتے ہیں۔
مطالعہ صرف سفید فام برطانوی لوگوں کے اعداد و شمار پر مبنی ہے، برٹش نیوروسائنس ایسوسی ایشن کی صدر، یوکے ڈیمنشیا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی گروپ لیڈر اور ایڈنبرا یونیورسٹی کے سینٹر فار ڈسکوری برین سائنسز کی ڈپٹی ڈائریکٹر پروفیسر تارا اسپائرس جونز نے اس تحقیق کا خیر مقدم کیا تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس کی حدود بھی ہیں جن میں یہ بھی شامل ہے کہ برطانیہ کے بائیو بینک کے شرکا کی خود رپورٹ کردہ نیند کی عادات مکمل طور پر درست نہیں ہوسکتی ہیں۔
Comments are closed on this story.