عمران خان کی ٹکراؤ کی حکمت عملی کے باعث پارٹی عہدہ چھوڑا، اسد عمر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما اسد عمر نے انکشاف کیا ہے کہ وہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ٹکراؤ کی حکمت عملی سے اتفاق نہیں کرتے۔
نیوز چینل اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے گفتگو میں اسد عمر نے کہا کہ مجھے عمران خان کی ٹکراؤ کی حکمت عملی سے اتفاق نہیں ہے اسی وجہ سے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دیا۔
تحریک انصاف کے سابق سیکرٹری جنرل اسد عمر نے مزید کہا کہ اس وقت ملک جس نہج پر پہنچا ہوا ہے سب کو دو قدم پیچھے ہٹنا پڑے گا، بطور سیکرٹری جنرل ان کا کام حکمت عملی پر عمل کروانا تھا لیکن ’میں اس اسٹریٹجی پر کیسے عمل کرواتا جس پر میں یقین نہیں رکھتا۔‘
انھوں نے کہا کہ ’ چیئرمین پی ٹی آئی لیڈر ہیں، وہ جو اسٹریٹجی اختیار کرنا چاہیں کرسکتے ہیں، لیکن میں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔’ ان کا اختلاف نو مئی کے واقعات سے پہلے شروع ہوا لیکن ’نو مئی کو جو ہوا وہ ایک الگ سطح پر تھا۔‘
سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے سابق جنرل سیکرٹری اسد عمر سے جب یہ سوال سوال کیا گیا کہ ان کا کس اسٹریٹجی سے اتفاق نہیں تھا تو انھوں نے جواب دیا کہ ’ٹکراؤ کی اسٹریٹجی‘ سے۔
انھوں نے کہا کہ جس طرح پی ٹی آئی ایک سیاسی حقیقت ہے اسی طرح پی ڈی ایم کی جماعتوں نے بھی سوا دو کروڑ ووٹ لیا۔ ’آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ جن جماعتوں کو سوا دو کروڑ پاکستانیوں نے ووٹ دیا، میں ان کے ساتھ سیاسی مسائل حل کرنے کے لیے نہیں بیٹھوں گا۔‘
ایک اور سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ ’سب کی کوشش ہے کہ کسی طریقے سے فوج اور تحریک انصاف کے تعلقات بہتر ہو جائیں۔ لوگ پارٹی چھوڑنا نہیں چاہتے لیکن ان کو نظر آ رہا ہے کہ اگر یہ تعلقات ٹھیک نہیں ہوں گے تو آگے سیاسی طور پر شاید راستے بند ہوں۔‘
Comments are closed on this story.