اسلام آباد میں گرین ایریا کا چوری شدہ پلاٹ واپس مل گیا
نیشنل پولیس فاؤنڈیشن ہاؤسنگ اسکیم میں گرین ایریا کو رہائشی پلاٹوں میں تبدیل کرنے کے معاملے پر سپریم کورٹ نے نیشنل پولیس فاونڈیشن کے خلاف فیصلہ سنا دیا۔
سپریم کورٹ نے اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں پولیس فاؤنڈیشن کی ہاؤسنگ aسکیم میں گرین ایریا کا پلاٹ تیرہ سال بعد بحال کر دیا۔
اس گرین پلاٹ کو فاؤنڈیشن کے اس وقت کے ایم ڈی خواجہ خالد فاروق نے اپنے نام کر کے آگے بیچ دیا تھا۔
ایڈوکیٹ ڈاکٹر اسلم خاکی کے تیرہ سال پرانے مفادِ عامہ کے اس مقدمے میں دئیے گئے جسٹس فائز عیسی کے فیصلے کے مطابق گرین ایریا کا پلاٹ رہائشی یا کمرشل مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا تھا۔
عدالت نے فریق مخالف کو تیس دن کے اندر مقدمے پر آج تک ہونے والے اخراجات ادا کرنے کا حکم دیا اور 2017 میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس وقت کے چیف جسٹس انور کاسی کے پولیس فاؤنڈیشن کے حق میں دئیے گئے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مقدمے کا فیصلہ خود تحریر کیا، جبکہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے جسٹس قاضی فاٸزعیسیٰ کا تحریر کردہ فیصلہ سنایا۔
گرین پلاٹ کو الاٹ کرانے کے خلاف شہری نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
Comments are closed on this story.