مشکل حالات کے باوجود پاکستان کی فوجی طاقت بڑھ گئی
گلوبل فائر پاور (جی ایف پی) نامی ویب سائٹ نے نئے اعداد و شمار کے ساتھ طاقتور افواج کی فہرست جاری کردی۔
جی ایف پی کے مطابق گلوبل فائر پاور رینکنگ کسی ملک کے پاور انڈیکس اسکور کا تعین کرنے کے لیے 60 سے زیادہ انفرادی عوامل کا استعمال کرتی ہے، اس میں فوجی اکائیوں کی مقدار، مالی حیثیت، لاجسٹک صلاحیت اور جغرافیہ کے زمرے شامل ہیں۔
145 ممالک پر مشتمل فہرست میں امریکا بدستور پہلے، روس دوسرے اور چین تیسرے نمبر پر موجود ہے۔
امریکا، چین اور روس کا پاور انڈیکس کے لحاظ سے موازنہ کریں تو یہ تینوں ممالک کی پاور انڈیکس ریٹنگ ایک جیسی ہی ہے، امریکا 0.0712 کے ساتھ، روس 0.0714 کے ساتھ اور چین 0.0722 کے ساتھ تیسری پوزیشن پر ہے۔
فہرست کے مطابق بھارت بھی 2023 میں بدستور چوتھے، برطانیہ برتری کے بعد پانچویں جب کہ جنوبی کوریا چھٹے پر قائم ہے۔
گلوبل پاور رینکنگ میں پاکستان فوج دو درجہ برتری کے بعد جاپان اور فرانس کو پیچھے چھوڑ کر 9 سے ساتویں نمبر پر آگیا ہے، جاپان اور فرانس بالترتیب 8ویں اور 9ویں نمبر پر ہیں جب کہ اٹلی کی 10ویں پوزیشن برقرار ہے۔
اس کے علاوہ مسلم ممالک میں ترکیہ 11ویں، انڈونیشیا 13ویں، مصر 14ویں، ایران 17ویں اور سعودی عرب 22ویں نمبر پر ہے۔
145 ممالک کی گلوبل پاور رینکنگ میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) 56، شام 64، قطر 65، یمن 74، اردن 81، افغانستان کا 114واں نمبر ہے۔
فہرست کے مطابق بھوٹان فوجی طاقت کے لحاظ سے 145 یعنی سب سے آخری نمبر پر موجود ہے۔
Comments are closed on this story.