Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

ہم جنس پرستی کیخلاف قانون کی منظوری، امریکا نے یوگنڈا پر پابندیاں عائد کردیں

یوگنڈا اور عالمی سطح پر انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے احترام کو آگے بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں، امریکی محکمہ خارجہ
شائع 17 جون 2023 09:42am
تصویر بذریعہ روئٹرز
تصویر بذریعہ روئٹرز

امریکا نے ہم جنس پرستی کیخلاف قانون منظور کرنے پر یوگنڈا کے حکام پر سفری پابندیاں لگا دیں۔

یوگنڈا میں ہم جنس پرستی کیخلاف قانون منظور کیا گیا تھا صدر یویری موسیوینی نے گزشتہ ماہ بل پر دستخط کیے تھے جس کے بعد یہ قانونی شکل اختیار کرگیا تھا۔

اس قانون (ایل جی بی ٹی کیو آئی) کو دنیا کے سخت ترین قوانین میں سے ایک قرار دیا جارہا ہے۔ اس میں مختلف دفعات شامل ہیں، قانون کے تحت ”ہم جنس پرستی“ کے مجرم کو موت کی سزا دی جاسکتی ہے، ایسا جرم جس میں ہم جنس پرستوں کے جنسی تعلقات کے ذریعہ ایچ آئی وی منتقل کرنا بھی شامل ہے جبکہ جنسی تعلقات اور ہم جنس پرستی کو فروغ دینے پر 20 سال کی سزا ہوسکتی ہے۔ اس قانون میں میڈیا اور غیر سرکاری تنظیموں پر بھی جرمانے عائد کیے گئے ہیں جو جان بوجھ کر ایل جی بی ٹی کیو سرگرمی کو فروغ دیتے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا کہ یوگنڈا پر سفری پابندیوں کا اطلاق انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کیا گیا۔ امریکا یوگنڈا کے عوام کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور یوگنڈا اور عالمی سطح پر انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے احترام کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ کون سے اہلکار پابندیوں کے تابع ہوں گے اور نہ ہی مزید تفصیلات فراہم کی گئیں۔

یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ ماہ یوگنڈا کی حکومت کے حالیہ اقدام کو ’عالمی انسانی حقوق کی المناک خلاف ورزی‘ قرار دیا تھا اور امداد میں کٹوتی اور دیگر پابندیوں کی دھمکی دی تھی۔

Uganda

US State Department

UN Human Rights Council