خواتین ریسلرز کی شکایت پرمودی کی جماعت کے بااثر رُکن پرمقدمہ درج
بھارتی پولیس نے خواتین ریسلرز کی شکایات پر ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ، حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک بااثر رُکن کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کے الزامات کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سرکاری وکیل اتل سریواستو نے دارالحکومت نئی دہلی میں عدالت میں سماعت کے دوران الزامات پڑھ کر سنائے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم نریندرمودی کی جماعت کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف تحقیقات میں 155 سے ذائد افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ تحقیقات کئی اولمپک اور ایشین گیمز کے تمغے جیتنے والوں سمیت ملک کے سرکردہ ریسلرز کی جانب سے کئی ماہ سے کی جانے والی شکایات کے بعد ہوئی تھیں۔
دوسری جانب مقامی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں برج بھوشن شرن سنگھ نے اپنے خلاف تمام الزامات کو مسترد کر دیا۔
ریسلرز نے اپریل میں کارروائی نہ ہونے کے خلاف احتجاجی دھرنا شروع کیا تھا، پھر شرن سنگھ کو نئی دہلی میں پولیس نے قلیل مدت کے لئے حراست میں لے لیا تھا۔
اس کے بعد کھلاڑیوں کو جبری طور پر بسوں میں اُتارے جانے کی تصاویر وائرل ہوئیں تھیں جس سے دوسرے کھلاڑیوں اور مخالف سیاست دانوں کی جانب سے تنقید کی گئی تھی۔
وزیرداخلہ امیت شاہ اور وزیر کھیل سے ملنے سے قبل بھارتی ریسلرز نے یہ دھمکی بھی دی کہ وہ اپنے تمغے دریائے گنگا (ہندو برادری کے نزدیک مقدس دریا ہے) میں پھینک دیں گے۔
ریسلرز کی جانب سے احتجاج اس وقت معطل کردیا جب وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف تحقیقات مکمل کرنے کے لیے 15 جون کی ڈیڈ لائن دینے کا وعدہ کیا تھا۔
Comments are closed on this story.