Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

فیس بک اور یوٹیوب نے بڑے مانیٹائزیشن اپ ڈیٹس سے ہلچل مچا دی

یوٹیوب نے نئے آنے والوں کے لیے راستے کھول دیئے.
اپ ڈیٹ 14 جون 2023 02:13pm

ڈیجٹل میڈیا سے رقم کمانے والوں کیلئے یوٹیوب اور فیس بک کی پیرنٹس کمپنیوں گوگل اور میٹا نے بڑی ہلچل پیدا کردی ہے۔ فیس بک اور یوٹیوب دونوں پر مانیٹائزیشن کے حوالے سے بڑے اپ ڈیٹ جاری کیے گئے ہیں۔

ان اپ ڈیٹ نے وقتی طور پر ڈیجٹل کریٹرز کو حیران اور کسی حد تک پریشان کیا ہے لیکن اس کے نتیجے میں ان کی آمدن میں اضافے کا امکان بھی ہے۔ بالخصوص یوٹیوب کے اپ ڈیٹ سے نئے آنے والوں کیلئے راستے کھل گئے ہیں۔

یوٹیوب مانیٹائزیشن کی نئی شرائط

یوٹیوب پر ماضی میں چینل کی مانیٹائزیشن کے لیے شرط یہ تھی کہ آپ کے کم ازکم ایک ہزار سبسکرائبرز ہوں اور آپ کی ویڈیوز کو پچھلے ایک برس کے دوران کم ازکم 4 ہزار گھنٹے دیکھا گیا ہوگا۔ اگر چار ہزار گھنٹے کی شرط پوری نہیں ہوتی تھی تو اس کا ایک متبادل یہ تھا کہ آپ یوٹیوب شارٹس شائع کریں اور 90 دن کے اندر اندر ان پر 10 ملین یعنی ایک کروڑ ویوز لے کر آئیں۔

یہ شرائط بہت زیادہ سخت نہیں تھی لیکن اب یوٹیوب نے نئے لوگوں کیلئے اس مشکل کو نصف کر دیا ہے۔

نئی شرائط کے تحت یو ٹیوب چینل کو مانیٹائز کرنے کیلئے آپ کو درکار ہے

  • کم از کم 500 سبسکرائبرز

  • پچھلے 90 دن کے دوران آپ کم ازکم 3 ویڈیوز شائع کریں جو public ہوں یعنی سب کو دکھائی دے سکیں۔ پرائیویٹ نہ ہوں۔

  • اس کے ساتھ آپ کو ایک برس کے دوران 3 ہزار واچ آوورز پورے کرنے ہوں گے۔ یعنی آپ کی ویڈیوز کو کم ازکم 3 ہزار گھنٹے دیکھا گیا ہو۔ متبادل حل ی ہے کہ آپ شارٹش پبلش کریں اور ان پر 90 دن میں3 ملین یعنی 30 لاکھ ویوز لے آئیں۔

یہ شرائط پوری کرنے والے یوٹیوب چینل یوٹیوب کے پارٹنرز پروگرام میں شامل ہونے کی درخواست دے سکتے ہیں اور ان کا چینل مانیٹائز ہو جائے گا۔

فوری طور پر نئی پالیسی کا اطلاق امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، تائیوان اور جنوبی کوریا میں ہو رہا ہے۔ بعد میں دیگر ممالک کے یوٹیوبرز بھی اس سے مستفید ہو سکیں گے۔

یو ٹیوب کا فیصلہ اچھا یا برا

نئے یوٹیوبرز کے لیے یہ فیصلہ خوش آئند ہے کیونکہ ان کے لیے شرائط نرم کردی گئی ہیں۔ تاہم اس فیصلے کے کچھ منفی نتائج بھی آسکتے ہیں۔

یوٹیوب نے اپنے اشتہارات (سی پی ایم) نرخوں میں کمی کی ہے۔ نئی پالیسی سے بظاہر یہی دکھائی دیتا ہے کہ وہ مزید لوگوں کو کانٹینٹ بنانے پر راغب کرنا چاہتی ہے۔ اس کے نتیجے میں کانٹینٹ بنانے والوں کی تعداد بڑھے گی اور یوٹیوب کو سستے داموں اشتہارات دکھانے کا موقع ملے گا۔

ٹیکنالوجی کے جریدے ٹیک کرنچ کے مطابق یوٹیوب اس حوالے سے مزید تفصیلات آئندہ ہفتے ایک کانفرنس میں بتائے گی۔

فیس بک کی نئی مانیٹائزیشن پالیسی

یوٹیوب کے ساتھ ہی فیس بک نے بھی نئی مانیٹائزیشن پالیسی جاری کی ہے اور اس کے سبب بالخصوص ان لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے جن کے پیجز پہلے سے مانیٹائز ہو چکے ہیں۔

نئی پالیسی کے تحت فیس بک کے ان اسٹریم ایڈز کی ادائیگی اب اس بنیاد پر نہیں ہوگی کہ اشتہار لوگوں نے کتنی مرتبہ دکھا بلکہ اس بنیاد پر ہو گی کہ جس ویڈیو پر یہ اشتہار چلا اس کے مجموعی ویوز کی تعداد کیا ہے۔

اب تک اشتہارات کے معاوضے کا تعین ad impressions کی بنیاد پر ہوتا تھا۔ یعنی اشتہار کتنی بار دکھا گیا۔ ویڈیوز کے مجموعی ویوز سے فیس بک کو سروکار نہیں تھا لیکن اب فیس بک ویڈیوز کے ویوز کو دیکھ کر اشتہارات کے معاوضے کا تعین کرے گی۔

فیس بک سے کمانے والوں کیلئے پریشانی

فیس بک نے صرف پالیسی ہی تبدیل نہیں کی بلکہ اس کے نتیجے میں اس کے ریونیو کے تخیمنوں کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا ہے۔ بہت سے فیس بک کریٹرز کو اشتہارات سے متوقع یا approximate آمدن دکھائی نہیں دے رہی۔ اسی طرح سی پی ایم اور آر پی ایم کے اعدادوشمار بھی دکھائی نہیں دے رہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق فیس بک کی نئی ریونیو شیئرنگ پالیسی کے اطلاق کے بعد یہ اعدادوشمار دکھائی دینا شروع ہو جائیں گے تاہم ہوسکتا ہے کہ ان کو کوئی نیا نام دے دیا جائے۔

نئی پالیسی کا اطلاق 13 جون یسے ہوا ہے اور فی الحال یہ واضح نہیں کہ اب شائع ہونے والی ویڈیوز کے ویوز یا اشتہارات کو شمار کیا جائے گا یا نہیں۔

revenue

Monetization

YouTube Monetization Policy

Facebook Monetization Policy

Earning from social media