جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کیس: مزید 8 خواتین کا جسمانی ریمانڈر منظور
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے گرفتار مزید 8 خواتین کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
شناخت پریڈ کے بعد خواتین ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ خواتین ملزمان کا فوٹو گرامیٹک کروانا ہے، خواتین ملزمان میں ساجدہ، فائزہ، شمائلہ، انیلہ، خالدہ حمید، ماریہ اور دیگر شامل ہیں۔
عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرلی اور 8 مزید خواتین کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
جلاؤ گھیراؤ کیس: 46 مرد اور 9 خواتین کی درخواست ضمانت پر حتمی دلائل طلب
دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کیس میں 46 مرد اور 9 خواتین کی درخواست ضمانت پر حتمی دلائل طلب کر لیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے سماعت کی، خدیجہ شاہ کے وکیل بیرسٹر سمیر کھوسہ، صنم جاوید کے وکیل شکیل پاشا سمیت دیگر وکلاء نے 46 مرد اور 9 خواتین کی درخواست ضمانت پر دلائل دیے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ ہمیں مقدمہ میں غلط ملوث کیا گیا کسی طرح کا جرم ثابت نہیں ہو سکا، جلاؤ گھیراؤ سے کوئی تعلق نہیں ہے، ضمانت پر رہائی کا حکم صادر کیا جائے۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ مرد گرفتار ملزمان کو 10 جون کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا گیا، اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت سے رجوع کیا گیا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ابھی کچھ ملزمان کے وکلاء نے دلائل مکمل کرنے ہیں، دلائل مکمل ہونے پر سب درخواستوں پر ایک ہی مرتبہ فیصلہ جاری کیا جائے گا۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کی سماعت 19 جون تک ملتوی کردی۔
مرد اور خواتین نے جناح ہاؤس حملہ کے مقدمہ نمبر 96/23 تھانہ سرور روڑ میں درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے۔
مرد ملزمان میں فرحان بخاری، رئیس احمد، محمد اسلم محمد نعیم، خضرعباس، فیصل سعید، حسن عزیز، محمد یار، شکیل مصطفی، محمد شعیب، محمد کاشف اور عائشہ علی بھتہ سمیت 46 کارکنان شامل ہیں۔
خواتین ملزمان میں خدیجہ شاہ، مریم مزاری، عالیہ حمزہ ملک، صبوحی انعام، طیبہ راجہ، صنم جاوید، ہما سعید، ممتاز بی بی، خلت عزیز، ارم اکمل، عائشہ مسعود، ماہا مسعود اور خدیجہ ندیم سمیت 13 خواتین شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.