سمندری طوفان بِپر جوئے کراچی سے 690 کلومیٹر دور، کمشنر کراچی کی ہدایات جاری
بحیرہ عرب میں بننے والا سمندری طوفان ”بِپرجوئے“ کراچی سے صرف 690 کلومیٹر دُور ہے، پاکستان کے ساحل تک پہنچنے سے پہلے طوفان میں تیزی کا امکان ہے، کمشنر کراچی نے شہر بھر سے بل بورڈ، سائن بورڈ سمیت اشتہاری مواد ہٹانے کا حکم دے دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طوفان 15 جون کی شام پاکستان کے ساحل تک پہنچ سکتا ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا کہ طوفان کا ٹریک پاکستان اور بھارتی سرحد بنتی ہےٹھٹھہ اور سجاول کی ساحلی پٹی بھی لپیٹ میں آئے گی، کراچی قدرے محفوظ ہے، جس دن کیٹی بندر سے کراس کرے گا۔
سردار سرفراز نے کہا نے مزید کہا کہ کراچی میں اگلے 2،3 دن گرم ہوسکتے ہیں جنوب مشرق سےگرم ہوائیں چل سکتی ہیں کراچی میں درجہ حرارت 40 سے اوپر جاسکتا ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے سندھ سید سلمان شاہ نے کہا کہ 9 ہزار خاندانوں کو دوسرے علاقوں میں منتقل ہونے کا کہہ دیا ہے، لوگوں کو نکالنے کیلئے کشتیوں کا بھی انتظام کیا گیا ہے کچے مکانات والوں کو بھی آگاہ کیا جارہا ہے۔
این ڈی ایم اے نے جاری بیان میں کہا کہ سمندری طوفان اگلے 24 گھنٹوں میں مزید شدت اختیار کرسکتا ہے، جو 13 جون تک ممکنہ طور پر سندھ کے جنوب اور جنوب مشرقی حصے پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ سمندری طوفان سے ساحلی علاقوں میں تیز آندھی، طوفانی بارشیں و طغیانی آسکتی ہے۔
این ڈی ایم اے نے کہا کہ عوام موسمیاتی حالات سے آگاہ رہیں اور ساحل پر جانے سے گریز کریں، جبکہ ماہی گیر کھلے سمندر میں کشتی رانی سے گریز کریں، ہنگامی صورتحال میں مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل اور ان سے تعاون کریں۔
طوفان کا خدشہ: پاک افواج سے بھی مدد مانگ لی ہے، وزیراعلیٰ سندھ
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں طوفان کا خدشہ ہے، کراچی میں بھی بارشیں متوقع ہیں، طوفان کی وجہ سے تیز ہوائیں چلیں گی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ٹھٹھہ، سجاول اور بدین میں زیادہ خطرہ ہے، پاک افواج سے بھی مدد مانگ لی ہے، 8 سے 9 ہزار خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا ہوگا، طوفان سے قبل ہی اقدامات اٹھا رہے ہیں، کراچی میں بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
ترجمان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق طوفان سے ساحلی علاقے میں تیز آندھی کا امکان ہے، کراچی، بدین اور ٹھٹھہ کے ماہی گیروں کو ساحلی علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
کراچی سے ملحقہ بلوچستان کے ساحلی شہر حب کی انتظامیہ نے بھی ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں جانے سے روک دیا ہے۔ سیرو تفریح کے لیے گڈانی جانے والوں کو بھی منع کیا گیا ہے کہ وہ اس علاقے کا رُخ نہ کریں۔
شہر قائد میں بل بورڈز، سائن بورڈز سمیت اشتہاری مواد ہٹانے کا حکم
محکمہ موسمیات نے ساحلی علاقوں میں 13 جون سے 14 جون تک بارش اور تیزہواؤں کی پیش گوئی کی ہے۔ شہر قائد میں سمندری طوفان کے ممکنہ خدشے کے پیش نظر کمشنر کراچی نے بل بورڈز، سائن بورڈز سمیت اشتہاری مواد ہٹانے کا حکم جاری کردیا۔
حکم نامے پرعملدرآمد کیلئے کے ایم سی، کنٹونمنٹ بورڈز اور تمام میونسپل کمشنرز کو خط لکھ دیا گیا۔ کمشنر کراچی نے ہدایت دی ہے کہ انسانی جانوں کو محفوظ بنانے کیلئے درختوں کی کٹائی چھٹائی کی جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سمندری طوفان ”بِپر جوئے“ سائیکلون کے پیشگی ہنگامی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کردی۔
وزیر اعلیٰ سندھ کی سرکاری ملازمین کو اپنے اضلاع نہ چھوڑنے کی ہدایت
وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ساحلی علاقوں میں موسم کی صورتحال پر مکمل نگرانی کر رہی ہے۔ انہوں نے ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں نہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ صورتحال سے مکمل طور پر باخبر ہے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سرکاری ملازمین کو اپنے اضلاع نہ چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
سمندر میں طغیانی اور لہریں 8 سے 10 فٹ بلند ہوسکتی ہیں
گزشتہ روز محکمہ موسمیات نے کہا تھا کہ طوفان کا رخ شمال مشرق کی جانب ہے، طوفان کا رخ سندھ اور انڈین گجرات کی جانب ہے، سسٹم کے گرد 25 سے 30 فٹ بلند لہریں اٹھ رہی ہیں، 11 جون سے ماہی گیر سمندر میں جانے سے گریز کریں۔
محکمہ موسمیات نے مزید کہا تھا کہ سمندر میں طغیانی اور لہریں 8 سے 10 فٹ بلند ہوسکتی ہیں، 13 جون سے کراچی، ٹھٹھہ، سجاول میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، تیزہواؤں کے سبب کمزور عمارتیں، کچے گھر، بل بورڈ اور سائن بورڈز گرنے کا خدشہ ہے۔
Comments are closed on this story.