Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

اقوام متحدہ کا طالبان پر ”پشتون نواز آمریت“ قائم کرنے، دہشتگردی خدشات بڑھانے کا الزام

طالبان کے وزراء کی اکثریت پشتون ہے، رپورٹ
شائع 10 جون 2023 08:07pm
تصویر: روئٹرز/ فائل
تصویر: روئٹرز/ فائل

اقوام متحدہ نے طالبان پر ”پشتون نواز آمریت“ قائم کرنے کے ساتھ ہی دہشت گردی کے خدشات کو بڑھانے کا الزام عائد کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک ٹیم کی نے رپورٹ پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ طالبان 1990 کی دہائی کے آخر میں “پشتون نواز آمریت جیسی پالیسیوں کی جانب واپس لوٹ آئے ہیں جس سے دہشت گردی کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق طالبان کے وزراء کی اکثریت پشتون ہے اور 34 میں سے صرف 5 صوبائی گورنر غیرپشتون ہیں، جوکہ 1990 کی دہائی کی طالبان کی پشتونائزیشن جیسی حکمت عملی کی عکاسی کرتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا کہ طالبان کی قیادت میں کچھ اختلاف رائے کو بھی اجاگر کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ طالبان ”امیر المومنین“کے اختیار کو ترجیح دیتے ہیں جس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

طالبان کے سپریم لیڈر مُلا ہیبت اللہ اخوندزادہ اپنی پالیسیوں میں اعتدال لانے کے لیے بیرونی دباؤ کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں، لیکن ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے کہ کابل میں مقیم طالبان کے دیگر رہنما پالیسیوں پر کافی حد تک اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

طالبان کا کئی دہشت گرد گرہوں کے ساتھ بھی تعلق ہے جو ایک مضبوط علامت بن گیا ہے، ان میں القاعدہ اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق افغان طالبان نے افغانستان میں امن کے قیام کے لئے امریکا سے معاہدے کے تحت انسداد دہشتگردی کی دفعات پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا ہے۔

United Nations

Taliban