ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل: سابق پاکستانی کرکٹرکا آسٹریلیا پر بال ٹیمپرنگ کا الزام
پاکستان کے سابق کرکٹر باسط علی نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئنز فائنل کے دوران آسٹریلیا پربھارت کے خلاف بال ٹیمپرنگ کا الزام عائد کیا ہے۔
سابق کرکٹر نے اپنے یوٹیوب چینل پر انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ آسٹریلیا نے پہلی اننگز کے 15 ویں اوور کے آس پاس گیند کو ریورس سوئنگ کیلئے سازگار بنایا۔
یہ حکمت عملی پیٹ کمنز کی ٹیم کے حق میں گئی جنہوں نے ویرات کوہلی اور چتیشور پجارا کی قیمتی وکٹیں حاصل کیں، دونوں بھارتی کھلاڑیوں کو بالترتیب کیمرون گرین اور مچل اسٹارک نے آؤٹ کیا۔
باسط علی کا طنزاً کہنا تھا کہ میں کمنٹری باکس سے میچ دیکھنے والوں اور امپائرز کے لیے تالیاں بجاتا ہوں، آسٹریلیا واضح طور پر گیند کے ساتھ کھیلتا ہے اور کوئی بھی اس کے بارے میں بات نہیں کر رہا۔
انہوں نے کہا، “کوئی بلے باز یہ نہیں سوچ رہا کہ ’کیا ہو رہا ہے؟‘ اس کی سب سے بڑی مثال بلے بازوں کا گیند چھوڑتے وقت بولنگ کرنا ہے۔ میں آپ کو ثبوت بھی دیتا ہوں۔ 54 ویں اوور تک جب شامی بولنگ کر رہے تھے تو گیند چمکدار تھی اورواپس اسٹیو اسمتھ کے پاس چلی گئی۔ اسے ریورس سوئنگ نہیں کہا جاتا۔
باسط علی نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ ریورس سوئنگ اس وقت ہوتی ہے جب چمک ہوتی ہے اور گیند واپس آتی ہے۔
اس کے بعد انہوں نے 16 ویں سے 18 ویں اوورز کے اسپیل کی طرف اشارہ کیا جب ویرات کوہلی آؤٹ ہوئے تھے۔
سابق کرکٹر کا مزید کہنا تھا کہ ، ’’مچل اسٹارک کے ہاتھ میں گیند تھی جس کا چمکدار اختتام باہر کی طرف اشارہ کر رہا تھا لیکن گیند دوسری طرف جا رہی تھی۔ رویندر جڈیجا گیند کو آن سائیڈ پر مار رہے تھے اور گیند پوائنٹ کے اوپر اڑ رہی تھی۔ کیا امپائر اندھے ہو گئے ہیں؟ اللہ جانتا ہے کہ وہاں کون بیٹھے ہیں جو اتنی سادہ سی چیز نہیں دیکھ سکتے“۔
Comments are closed on this story.