سپریم کورٹ کے بجٹ میں 50 کروڑ روپے کا اضافہ
سپریم کورٹ کے مالی سال 24-2023 کے لیے 50 کروڑ روپے کے اضافہ کے ساتھ 3 ارب 55 کروڑ 50 لاکھ روپے وفاقی بجٹ میں تجویز کیے گٸے ہیں۔
جمعے کے روز قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے وفاق بجٹ میں آٸندہ مالی سال کے لیے سپریم کورٹ کے بجٹ میں 50 کروڑ روپے کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔
رواں مالی سال میں سپریم کورٹ کا بجٹ 3 ارب 5 کروڑ 40 لاکھ مختص تھا، ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 66 کروڑ 93 لاکھ جبکہ الاؤنسز کی مد میں 2 ارب 17 کروڑ 6 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ آپریٹنگ اخراجات کے لیے 40 کروڑ 59 لاکھ روپے، ملازمین کی پینشن کے لیے 17 کروڑ 90 لاکھ روپے، گرانٹس اور سبسڈیز کی مد میں ایک کروڑ 75 لاکھ روپے جبکہ ساز و سامان کی خریداری کے لیے 7 کروڑ 65 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز وفاقی بجٹ میں دی گٸی ہے۔
بجٹ میں وزارت قانون کیلئے 16 ارب روپے سے زائد کی رقم رکھنے کی تجویز
دوسری جانب وفاقی بجٹ 24-2023 میں وزارت قانون کے لیے 16 ارب روپے سے زائد کی رقم رکھنے کی تجویز ہے جبکہ نیب کے لیے 6 ارب اور اسلام آباد کی مقامی عدالتوں کے لیے سوا ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
مالی سال 24-2023 کے دوران وزارت قانون کے لیے 16 ارب 13 کروڑ 86 لاکھ 86 ہزار روپے کا بجٹ تجویزکیا گیا ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق لاء اینڈ جسٹس ڈویژن کے لیے 7 ارب 37 کروڑ 71 لاکھ 2 ہزار روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے لیے 29 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ وفاقی شرعی عدالت کے لیے 82 کروڑ 70 لاکھ 31 ہزار روپے جبکہ اسلامی نظریاتی کونسل کے لیے 22 کروڑ 47 لاکھ 66 ہزار روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق احتساب کے ادارے نیب کے لیے 6 ارب 15 کروڑ 86 لاکھ 8 ہزار روپے کا بجٹ مختص کرنے کی تجویز ہے۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ کورٹس کے لیے ایک ارب 26 کروڑ 11 لاکھ 79 ہزار روپے رکھے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
Comments are closed on this story.