Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

نئی پارٹی میں شمولیت: فواد چوہدری کا ’طرزِعمل‘ سوالیہ نشان بن گیا

'سب سے پہلے آپ نے گھبرانا نہیں ہے'
شائع 09 جون 2023 12:48pm
تصویر: ٹوئٹر
تصویر: ٹوئٹر

پی ٹی آئی چیئرمین کے سابق حلیف جہانگیرترین کی جانب سے نئی سیاسی جماعت ’استحکام پاکستان پارٹی‘ کے قیام کے اعلان کی تقریب سے وائرل تصاویر سوشل میڈیا پر چھائی ہوئی ہیں۔

ان تصاویرمیں فواد چوہدری سمیت پی ٹی آئی کوخیرباد کہنے والے دیگر رہنماؤں کے ’افسردہ و مایوس چہرے‘ دیکھنے والوں کے ذہنوں میں کئی طرح کے سوالات کو جنم دے رہے ہیں.

جمعرات 8 جون کو لاہور کے مقامی ہوٹل میں اس تقریب کے ’رُوح رواں‘ اور سابق سیکرٹری جنرل جہانگیرترین نے اپنی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں آنے سے لیکر اب تک ان کا مقصد صرف ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا ہے، اس طویل سفر میں انہوں نے بہت سے لوگوں کے تجربے اور سیاسی بصیرت سے بہت کچھ سیکھا۔

جو بات سب سے زیادہ حیران کُن رہی وہ فواد چوہدری کے چہرے کی مایوسی تھی اور ایسا لگ رہا تھا کہ وہ اس تقریب کا حصہ ہوتے ہوئے بھی وہاں موجود نہ تھے۔ سونے پرسُہاگا اسٹیج پر موجود کرسیوں میں سے ایک پر اپنا نام لکھا ہونے کے باوجود انہوں نے مرکزی قیادت کے ساتھ بیٹھنے کو ترجیح دینے کے بجائے مہمانوں کیلئے رکھی گئی کرسیوں کی تیسری نشست کا انتخاب کیا۔

فواد چوہدری کے ویڈیو کلپ سمیت کئی تصاویرمیں ان کا اضطراب نمایاں ہے، وہ کبھی چہرے پرہاتھ رکھے نظرآئے تو کبھی ماتھے پر ۔ ان کا چہرہ بھی کسی اندرونی کشمکش کا آئینہ دار نظرآیا۔

سوشل میڈیا صارفین نے ان تصاویر پر تبصروں میں سوالات اٹھائے کہ آیا فواد چوہدری سمیت دیگررہنما بھی اپنی رضامندی سے اس جماعت میں شامل ہوئے ہیں یا ان پر جبرکیا گیا ہے۔

جہانگیر ترین کے قریبی ساتھی اسحاق خان خاکوانی اسی رات اے آر واے نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں شریک ہوئے جہاں ان کا کہنا تھا کہ ، ’فواد چوہدری صاحب کیلئے اسٹیج پرجگہ رکھی گئی تھی لیکن شاید انہوں نے اسے اپنے لیے مناسب نہیں سمجھا۔‘

اسحاق خاکوانی کے مطابق ، ’میرے ذہن میں تو کوئی وجہ نہیں سمجھ آتی، وہ آئے اورور جا کر بیٹھ گئے جہاں لوگوں نے ان کی تصاویر لیں، ملاقات ان سے میری بھی نہیں ہوئی اورجہانگیر ترین کی بھی نہیں ہوئی۔ وہ جب پارٹی چھوڑنے لگے تھے تو اس دن بھی ملے تھے، پتہ نہیں انکے ذہن میں کوئی کشمکش ہے جو وہی بہتربتاسکتے ہیں‘۔

pti

Jahangir Tareen

Fawad Chaudhary