رواں مالی سال پیٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں بڑی کمی
اقتصادی سروے 2022-23 کے مطابق پاکستان میں ڈومیسٹک سیکٹر سے پٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں 45.36 فیصد تک بڑی کمی ہوئی۔
اقتصادی سروے کے مطابق مالی سال 2022-23 کے دوران ملکی برآمدات مخصوص ممالک تک محدود رہیں، جب کہ سالانہ بنیادوں پرپٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں 45.36 فیصد تک کی بڑی کمی ہوئی۔
اقتصادی سروے 2022-23 کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال ملکی برآمدات امریکا، چین، افغانستان، یو اے ای، اٹلی اور اسپین تک محدود رہیں، اور سالانہ بنیادوں پر چین، افغانستان، جرمنی، متحدہ عرب امارات کو برآمدات میں کمی ہوئی، جب کہ امریکا، برطانیہ، اٹلی اور اسپین کو پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہوا۔
اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال پاکستانی درآمدات بھی مخصوص منڈیوں تک محدود رہیں، پاکستان اپنی کل درآمدات کا 50 فیصد 4 ممالک سے درآمد کرتا ہے، دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب، کویت اور انڈونیشیا سے درآمدات میں اضافہ ہوا ہے، جب کہ سالانہ بنیادوں پر چین سے درآمدات میں 21 فیصد کی کمی ہوئِی ہے۔
اکنامک سروے کے مطابق ڈومیسٹک سیکٹر سے پیٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں 45.36 فیصد کمی ہوئی، اس میں انڈسٹری کی جانب سے 13.27فیصد، زرعی شعبے کی کھپت میں24.01 فیصد اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی کھپت 19.82 فیصد گر گئی، جب کہ پاور سیکٹر کی پٹرولیم مصنوعات کی کھپت 41.66 فیصد کم رہی، اور سرکاری اداروں کی پٹرولیم مصنوعات کی کھپت 5.30 فیصد کم ہوئی۔
Comments are closed on this story.