انکوائری کمیشن اور سپریم کورٹ ریویو ایکٹ کے پٹیشنر ریاض حنیف راہی لاپتہ ہوگئے
سپریم کورٹ میں آڈیو لیکس انکوائری کمیشن اور ریویو ایکٹ کے خلاف پٹیشنر وکیل ریاض حنیف راہی لاپتہ ہو گئے۔
پاکستان میں کچھ وکلا آئے روزمفاد عامہ پر مبنی قانونی معاملات پر عدالتوں میں اپنی طرف سے درخواستیں دائر کرتے رہتے ہیں۔
سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کرنے والے وکیل ریاض حنیف راہی بھی ان میں سے ایک ہیں۔
انہوں نے ”سٹی کونسل“ کے نام سےایک این جی او بھی بنا رکھی ہے جبکہ وہ ”دی جیورسٹ فاؤنڈیشن“ بھی چلا رہے ہیں۔
ریاض راہی نے انڈپینڈنٹ اردو کو ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست بھی اسی فورم سے دائر کی گئی۔
ریاض حنیف راہی انکوائری کمیشن اور سپریم کورٹ ریویو ایکٹ میں بھی درخواست گزار ہیں۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وکیل ریاض حنیف راہی لاپتہ ہو گئے ہیں۔
اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ ریاض حنیف راہی کی بحفاظت واپسی یقینی بنائی جائے۔
سپریم کورٹ بار کے بیان میں کہا گیا کہ ریاض حنیف راہی سپریم کورٹ بار کے رکن ہیں، سپریم کورٹ بار کے ایک رکن کے لاپتہ ہونے پر ایسوسی ایشن آنکھیں بند نہیں کرسکتی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ وکلاء کی سیکیورٹی اور حفاظت کے معاملے پر شدید خدشات ہیں، کسی قسم کا نقصان، دھمکی یا خطرہ وکلاء برادری کی بنیاد کمزور کرتے ہیں۔
سپریم کورٹ بار کے اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کا ہر شہری مساوی بنیادی انسانی حقوق کا حقدار ہے، پاکستان کے ہر شہری کو حق حاصل ہے کہ بے خوف و خطر ذمہ داریاں ادا کرے۔
سپریم کورٹ بار نے مطالبہ کیا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے معاملے کی منصفانہ اور شفاف تحقیقات کریں۔
Comments are closed on this story.