برطانیہ نے یمن میں خاتون سفیر تعینات کردی
برطانیہ نے قانونی وکیل عبدہ شریف اوبی کی یمن میں برطانیہ کے نئے سفیر کے طور پر تقرری کا اعلان کردیا ہے۔
عبدہ شریف اوبی رچرڈ اوپین ہائیم کی جگہ اپنے فرائض انجام دیں گی وہ اپنی خدمات کا آٖغازستمبر سے شروع کریں گی۔
خاتون سفارت کار نے 20 برس قبل یمن کے لیے برطانوی دفتر خارجہ میں بطور سفیر کام کیا ہے جہاں وہ کئی عہدوں پر فائز رہی ہیں۔
عبدہ شریف نے بیروت میں برطانیہ کی نائب سفیر اور کونسل آف یورپ میں لندن مشن اور بن غازی لیبیا میں برطانوی دفتر کی سربراہ کے طور پر بھی خدمات انجام دی چکی ہیں۔
عبدہ شریف اوبی کون ہیں؟
لندن میں پاکستانی مُسلم تارک وطن گھرانے میں پیدا ہونے والی عبدہ شریف نے 2001 میں ایک پرائیویٹ آفس میں وکیل کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا، پھر2003 میں برطانوی دفتر خارجہ میں بطور قانونی ڈائریکٹر شمولیت اختیار کرلی تھی۔
ان 3 برسوں کے دوران عبدہ شریف نے قانونی سفارتکاری کی مہارت حاصل کی اور2006 میں انہیں بغداد میں برطانوی سفارت خانے میں قانونی مشیر اور محکمہ انصاف اور انسانی حقوق کی سربراہ کے طور پرتعینات کیا گیا، جہاں وہ دو سال تک اس عہدے پر فائز رہیں۔
اس کے بعد 2012 میں وہ بیروت میں نائب برطانوی سفیر کے عہدے پر تعینات ہوئیں اور 2016 تک اس عہدے پر رہیں۔
اس سال وہ برطانوی دفتر خارجہ میں قانون کے حکمت عملی کے شعبے کی ڈپٹی ڈائریکٹر کے طور پر تعینات ہونے کے لیے لندن واپس آئیں۔
وہ صرف ایک سال تک اس عہدے پر فائز رہیں، پھر کیبنٹ آفس کی ڈپٹی ڈائریکٹر مقرر ہوئیں، اس عہدہ پر وہ 2019 تک برقرار رہیں۔
علاوہ ازیں 2019 سے لیکر 2022 تک وہ برٹش فارن آفس کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ڈائریکٹوریٹ کے عراق اور جزیرہ نماعرب کی سربراہ کے طور پر کام کرتی رہیں۔ اب جون 2023 میں انہیں یمن میں برطانیہ کی سفیر مقرر کردیا گیا۔
Comments are closed on this story.