ترک صدر کی تصویر پر مونچھیں بنانے والے نوجوان کو جیل بھیج دیا گیا
ترک حکام نے 16 سالہ نوجوان کو صدر اردوان کی انتخابی مہم کے پوسٹر پر مونچھیں بنانے پر جیل بھیج دیا۔
حزب اختلاف کے کئی قریبی ذرائع ابلاغ بشمول روزنامہ بیر گن، جمہوریت اور نجی ٹی وی اسٹیشن ہالک ٹی وی نے منگل کو ہونے والی اس گرفتاری کے بارے میں کہا ہے کہ جنوب مشرقی قصبے مرسین کے نوجوان پر اپنے گھر کے قریب نصب پوسٹر کو ’قلم سے بگاڑنے، ہٹلر کی مونچھیں بنانے اور توہین آمیز الفاظ تحریر کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ نوجوان کو سی سی ٹی وی کیمروں سے شناخت کے بعد گرفتار کیا گیا۔
حکام نے نوجوان سے اس کے گھر پر پوچھ گچھ کی، جہاں اس نے مبینہ طور پر ’مونچھیں بنانے کا اعتراف کیا‘، لیکن تبصرے لکھنے سے انکار کیا۔
ہالک ٹی وی کے مطابق، نوجوان کو پبلک پراسیکیوٹر کے سامنے ”صدر کی توہین“ کرنے پر پیش کیا گیا، ور اسے قریبی نابالغوں کی جیل بھیج دیا گیا۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے 28 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے دوسرے راؤنڈ میں کامیابی حاصل کی، جس کے بعد ترکی پر ان کی 20 سالہ حکمرانی میں مزید 5 سال کی توسیع ہوگئی ہے۔
وزارت انصاف کے مطابق، ”صدر کی توہین“ ترکی میں سب سے عام جرائم میں سے ایک ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ سال 16,753 سزائیں سنائی گئیں۔
Comments are closed on this story.