روس اور یوکرین کی بمباری میں ڈیم تباہ، سیلاب کا خدشہ
جنوبی یوکرین میں روس کے زیر قبضہ شہر خیرسوں میں جاری لڑائی میں ایک اہم ڈیم کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ مقامی گورنر کے مطابق متاثرہ علاقے سے لوگوں کے انخلاء کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ اسی دوران یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے باخموت کے قریب مبینہ پیش قدمی پر اپنے فوجیوں کی تعریف کی ہے۔
یوکرینی اور روسی حکام نے منگل کے روز کہا کہ جنوبی یوکرین میں کاخووکا ڈیم کو دھماکے سے اڑا دیا گیا، جس سے دریائے دنیپرو کے ساتھ نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ ہے۔
یوکرین کی سرکاری ہائیڈرو الیکٹرک کمپنی نے کہا ہے کہ انجن روم کے اندر دھماکے کے بعد پاور پلانٹ ’مکمل طور پر تباہ‘ ہو گیا۔
سوویت دور کا یہ ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ جزیرہ نما کریمیا کو بھی پانی فراہم کرتا ہے، جسے روس نے 2014 میں ضم کرلیا تھا، اور زاپروژیا جوہری پلانٹ کو بھی پانی اسی ڈیم سے فراہم کیا جاتا ہے، یہ بھی روسی کنٹرول میں ہے۔
یوکرین کا الزام
یوکرین کی مسلح افواج کی جنوبی کمان نے منگل کی صبح اپنے فیس بک پیج پر پوسٹ کی گئی ایک تحریر میں کہا کہ، ’کاخووکا کے آبی ذخیرے کو روسی قابض افواج نے اڑا دیا۔ تباہی کے پیمانے، پانی کی رفتارو حجم اور ان علاقوں کا جائزہ لیا جارہا ہے جو ممکنہ طور پر سیلاب کا شکار ہو سکتے ہیں۔‘
یوکرین میں خیرسوں علاقائی انتظامیہ نے کہا کہ پانی کی سطح پانچ گھنٹوں میں خطرناک حد کو پہنچ جائے گی، اس کے پیش نظر ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے علاقوں سے آبادی کو نکالنا شروع کر دیا گیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے کہا، ’کاخووکا ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ ڈیم کی تباہی پوری دنیا کے سامنے صرف اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ انہیں (روسیوں کو) یوکرینی سرزمین کے ہر کونے سے بے دخل کیا جانا چاہئیے۔ ان کے لیے ایک میٹر جگہ بھی نہیں چھوڑنی چاہئیے، کیونکہ وہ ہر میٹر کو دہشت گردی کے لیے استعمال کرتے ہیں۔‘
رات کی تاریکی میں حملہ
کیف کی فوجی انتظامیہ نے میسجینگ ایپ ٹیلی گرام پر بتایا کہ شہر میں نصب فضائی دفاعی نظام منگل کے پہلے پہر سے ہی اس علاقے میں فضائی حملوں کو پسپا کرنے میں مصروف تھا۔
یوکرینی دارالحکومت کے میئر وٹالی کلچکو نے بھی کہا کہ کیف میں دھماکوں کی جو آوازیں سنائی دیں وہ فضائی دفاعی نظام کے جوابی حملوں کی آوازیں تھی۔
حملے کے بعد کیف کی فوجی انتظامیہ نے کہا کہ فضائی دفاع نے دشمن کی طرف سے بھجوائے گئے 20 سے زیادہ اوبجیکٹس کو تباہ کر دیا۔
روس کی طرف سے یوکرین کے شہروں پر فضائی حملوں کی ایک اور لہر شروع کرنے کے نتیجے میں یوکرین میں راتوں رات ہوائی حملوں کا الرٹ نافذ کر دیا گیا۔
متضاد دعوے
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے پیر کو تباہ شدہ شہر باخموت کے قریب پیش قدمی کے دعوے کے تناظر میں اپنے فوجیوں کی تعریف کی، جبکہ روس نے کہا کہ اس نے بڑے پیمانے پر یوکرینی حملے کو پسپا کر دیا ہے۔
زیلنسکی نے اپنی عوام سے رات کے ویڈیو خطاب کے دوران کہا تھا کہ، ’وہ خبر جس کا ہم انتظار کر رہے ہیں، اُس کا خیر مقدم کرتا ہوں۔‘
یوکرینی صدر نے مزید کہا، ’میں ہر ایک سپاہی کا، اپنے تمام محافظوں، مردوں اور عورتوں کا شکر گزار ہوں، جنہوں نے آج ہمیں وہ خبر دی جس کا ہم انتظار کر رہے تھے۔ باخموت سیکٹر میں بہترین کار کردگی پیش کرنے والے سپاہیو، گُڈ جاب ۔‘
یورپی یونین کی تنقید
یورپین یونین نے بھی اس کی تباہی کا الزام روس پر عائد کرنے کے بعد اسے ’بربریت والی جارحیت‘ اور ’جنگی جرم‘ قرار دیا ہے۔
یورپی یونین کمیشن کے ترجمان پیٹر اسٹانو نے کہا کہ ’یہ کشیدگی کی ایک نئی علامت ہے جو یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کی ہولناک اور وحشیانہ نوعیت کو بے مثال سطح تک لے جا رہی ہے۔‘
اس سے قبل یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے بھی اس حملے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے ماسکو پر الزام عائد کیا تھا۔
ماسکو کی تردید
ماسکو نے ڈیم پر حملے کی تردید کی ہے، اس کے بجائے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے ’جان بوجھ کر تخریب کاری کی کارروائی‘ کر کے اسے نقصان پہنچایا ہے۔
Comments are closed on this story.