ایف آئی اے نے مونس الہٰی کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرلیا
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) لاہور نے سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرلیا اور ان کے خلاف ریڈ نوٹس جاری کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
مونس الہٰی کو 3 مرتبہ طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے لیکن وہ پیش نہ ہوئے، درج مقدمے میں راسخ الہٰی کی اہلیہ کا نام بھی شامل ہے۔
ایف آئی اے کی جانب سے درج کیے جانے والے مقدمے میں مونس الہٰی سمیت 7 افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جن افراد کو نامزد کیا گیا ہے ان میں زہرا الہٰی، احمد فاران خان ، ضیغم عباس، وجاہت احمد خان، عامر سہیل اور عمار فیاض شامل ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق مونس الہٰی کو آخری بار یکم جون کو طلب کیا گیا تھا۔
مقدمہ رشوت ستانی اور منی لانڈنگ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مونس الٰہی نے بطور وفاقی وزیر آبی ذخائر کے منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن کی۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق مونس الہٰی نے کروڑوں روپے رشوت کی مد میں وصول کیے، انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مختلف محکمہ جات میں اثرورسوخ کے ذریعے کرپشن کی، سابق وفاقی وزیر نے کرپشن اور رشوت ستانی سے کمائی گئی رقم کی منی لانڈرنگ کی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مونس الہٰی نے اپنے فرنٹ مین عامر سہیل کے ذریعے اپنی فیملی اور دیگر ملزمان کے اکاؤنٹس میں رقوم جمع کرائیں، ملزم نےاکاؤنٹس میں تقریباً 121.65 ملین جمع کرائے، تمام رقوم 2019 سے 2022 میں جمع کرائی گئیں۔
ذرائع کے مطابق مونس الہٰی تحقیقات کے خوف سے پہلے ہی ملک سے فرار ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے ان کے خلاف ریڈ نوٹس جاری کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے، مونس الہٰی کے خلاف مزید تحقیقات جاری رہیں گی۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ قائداعظم (ق) چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے مونس الٰہی ان دنوں بیرون ملک ہیں۔
Comments are closed on this story.